افغانستان میں روپوش کالعدم تحریک طالبان پاکستان کا کمانڈر رفیع اللہ پیسے اور عہدے کے لئے لڑائی کے دوران اپنے ہی ساتھیوں کے ہاتھوں ہلاک ہوگیا ہے۔
کالعدم تحریک طالبان پاکستان کی اعلیٰ قیادت کئی برسوں سے افغانستان میں روپوش ہے، یہ دہشت گرد تنظیم وہیں سے پاکستان میں بے گناہ شہریوں کا خون بہاتی ہے، اس کے لئے انہیں پاکستان کے دشمنوں سے بھاری امداد بھی ملتی ہے۔
پاکستان کے دشمنوں سے ملنے والے پیسوں اور تنظیم میں عہدوں کے لیے دہشت گرد کمانڈروں کے درمیان آپس میں ہی خونریز لڑائیاں شروع ہوگئی ہیں۔
مزید پڑھیے: کالعدم ٹی ٹی پی نے خالد بلتی کی ہلاکت کی تصدیق کردی
دولت کی لالچ اور اختیارات کی خاطر کالعدم ٹی ٹی پی کا ایک اور انتہائی مطلوب دہشتگرد کمانڈر رفیع اللہ بھی باہمی لڑائی میں ہی مارا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ دہشت گرد رفیع اللہ نے اپنے کہیں نام رکھے ہوئے تھے، جن میں وہاب، ڈاکٹر اور احمد عبداللہ شامل ہیں۔
رفیع اللہ پاکستان دشمن کارروائیوں کے لیے سابق افغان حکومت کے خفیہ ادارے این ڈی ایس ، داعش اور بلوچ دہشت گرد تنظیموں کی معاونت کر رہا تھا۔
مزید پڑھیے: کالعدم تنظیم بی ایل اے کا کمانڈر رازق مندئی افغانستان میں ہلاک
رفیع اللہ کا کام خود کش بمباروں کی معاونت اور ان کی ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقلی تھا۔ یہی دہشت گرد سول اسپتال کوئٹہ میں خودکش بمباروں کو تیار کرنے اور اسلام آباد میں سرینہ ہوٹل پر خود کش بمباروں کو پہنچانے کا سہولت کار بھی تھا۔
اس کے علاوہ رفیع اللہ پولیس، لیویز، ایف سی اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملوں میں بھی ملوث تھا۔ڈاکٹروں کے اغواء اور اُن سے تاوان کی وصولی بھی رفیع اللہ کی کارروائیوں کا حصہ تھی۔
واضح رہے کہ گزشتہ 3 ہفتوں کے دوران افغانستان میں پاکستان کے خلاف دہشت گرد کارروائیوں میں ملوث 2 کمانڈر خالد بلتی اور رازق مندئی بھی ہلاک ہوچکے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News