پی ٹی آئی کے م،نحرف رکن قومی اسمبلی نور عالم خان نے نا اہلی ریفرنسز پر الیکشن کمیشن کا دائرہ اختیار چیلنج کردیا۔
چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کی زیر صدارت 3 رکنی بینچ نے پی ٹی آئی کے 20 منحرف ارکان کے خلاف نا اہلی ریفرنسز پر سماعت کی۔
منحرف ارکان چوہدری عاصم نذیر، احمد حسین دیہڑ، مخدوم سمیع گیلانی اور عامر طلال گوپانگ کی جانب سے میاں فیصل الیکشن کمیشن پیش ہوئے۔
منحرف ارکان ڈاکٹر افضل ڈھانڈلہ، امجد گھوسہ کی جانب سے عثمان گھمن جب کہ ڈاکٹر رمیش کمار ذاتی حیثیت میں الیکشن کمیشن کے روبرو پیش ہوئے۔
سماعت کے دوران پی ٹی آئی کی جانب سے ملیکہ بخاری اور فیصل چوہدری پیش ہوئے۔
نورعالم خان کے وکیل بیرسٹر گوہر نے اعتراض اٹھایا کہ سیاسی جماعتوں کے اختلافات کے باعت الیکشن کمیشن ارکان کی تعیناتی نہیں ہوسکی، الیکشن کمیشن فیصلہ کر چکا ہے کہ منحرف ارکان کی سماعت فل کمیشن کرسکتا ہے، الیکشن کمیشن نا مکمل ہے، ایسی صورت میں کیا سماعت کرسکتا ہے؟
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ان کے موکل نے پی ٹی آئی نہیں چھوڑی، نا ہی کسی دوسری جماعت میں شمولیت اختیار کی۔
پی ٹی آئی کے وکیل فیصل چوہدری نے کہا کہ آرٹیکل 218 کے تحت الیکشن کمیشن کے پاس وسیع اختیارات ہیں، الیکشن کمیشن کو نا اہلی ریفرنسز پر 30 دن کے اندر فیصلہ کرنا ہے، الیکشن کمیشن کا کورم 3 ارکان پر مشتمل ہے، الیکشن کمیشن کے دائرہ اختیار پر سوال اٹھانا آئین کے منافی ہے۔
سندھ سے الیکشن کمیشن کے ممبر ناصر درانی نےاستفسار کیا کہ کیا سماعت کرنے کیلئے الیکشن کمیشن خود سے ارکان تعینات کرے؟
چیف الیکشن کمشنر نے ریمارکس دیئے کہ آپ دلائل جاری رکھیں، کمیشن سماعت کرسکتا ہے۔ الیکشن کمیشن نے نور عالم کے وکیل کو آئندہ سماعت پر جواب جمع کرانے کا حکم دیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News