مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کی پاسپورٹ واپسی کے لیے متفرق درخواست پر سماعت کرنے والا لاہور ہائی کورٹ کا دوسرا بینچ بھی تحلیل ہوگیا۔
جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں 2 رکنی بنچ نے مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کی پاسپورٹ واپسی کے لیے متفرق درخواست پر سماعت کی۔
بینچ کے رکن جسٹس فاروق حیدر نے سماعت سے معذرت کر لی، جس پر بینچ تحلیل ہوگیا۔
عدالت نے فائل چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کو واپس بھجوا دی، عدالت نے فائل آج ہی دوسرے بینچ کے روبرو لگانے کی سفارش کر دی۔
بعد ازاں جسٹس علی باقر نجفی اور جسٹس اسجد جاوید گھرال پر مشتمل بینچ تشکیل دیا گیا، جسٹس اسجد جاوید گھرال نے بھی سماعت سے معذرت کر لی۔
مریم نواز کا موقف
مریم نواز کی جانب سے لاہور ہائی کورٹ میں دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ پاسپورٹ ہائی کورٹ نے ان کا پاسپورٹ اپنی تحلیل میں رکھا ہوا ہے۔
درخواست میں کہا گیا کہ وہ عمرے کی ادائیگی کے لئے 27 اپریل کو سعودی عرب جانا چاہتی ہیں، پاسپورٹ سرنڈر ہونے کی وجہ سے عمرے کی ادائیگی نہیں ہو سکتی۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ عمرے کی ادائیگی کے لیے جانے کی اجازت دی جائے اور پاسپورٹ مریم نواز کے حوالے کرنے کا حکم دیا جائے۔
فاضل بینچ کی سماعت سے معذرت
21 اپریل کو جسٹس شہباز علی رضوی اور جسٹس انوار الحق پنوں پر مشتمل بینچ نے مریم نواز کی درخواست پر سماعت کی تھی۔
دوران سماعت جسٹس شہباز رضوی نے ریمارکس دیئے تھی کہ اس کیس کو جن معزز جج صاحبان نے پہلے سنا بہتر ہے وہی اس کیس کو سنیں۔
بعد ازاں بینچ نے کیس کی فائل چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کو بھجوا دی گئی تھی ۔ جس کے بعد جسٹس علی باقر نجفی اور جسٹس فاروق حیدر پر مشتمل بینچ تشکیل دیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News