صوبائی وزیر تعلیم پنجاب مراد راس نے کہا ہے کہ محکمہ تعلیم کو مکمل طور پر ٹھیک کرنے کے لئے کم از کم دس سال درکار ہیں۔
تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر تعلیم پنجاب مراد راس نے بطور مہمان خصوصی تیسری سالانہ صوبائی بیداری کانفرنس برائے خواتین حقوق میں شرکت کی۔
مراد راس کا اس موقعے پر کہنا تھا کہ عورتوں کو جتنے حقوق ہمارے دین اسلام نے دیے دنیا کا کوئی اور مذہب نہیں دیتا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے محکمہ اسکول ایجوکیشن پنجاب میں آن لائن تبادلوں کا سسٹم ای ٹرانسفر متعارف کرایا، ای ٹرانسفر کی مدد سے آج صوبے بھر کے اساتذہ گھر بیٹھے اپنے تبادلوں کے لئے درخواست دے سکتے ہیں، صوبے بھر میں 7 ہزار سے زائد پرائمری اسکولوں کو ایلیمنٹری کیا گیا تاکہ ہمارے بچوں کا تعلیمی خرج نہ ہو۔
انہوں نے کہا کہ پرائمری کے بعد ایلیمنٹری اسکول قریب نہ ہونے کی بدولت زیادہ تر لڑکیاں اسکول چھوڑ جاتیں تھیں، انصاف آفٹرنون اسکولز پروگرام کو خصوصی طور پر بچیوں کی تعلیمی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے تیار کیا گیا، ایک ماں کا پڑھے لکھے ہونے کا مطلب ایک پورے خاندان کا پڑھا لکھا ہونا ہے۔
مراد راس نے مزید کہا کہ عورتوں کے حقوق کے لیے جو بھی ہم کر سکیں ضرور کرتے ہیں اور کرتے رہیں گے، تعلیم کے شعبے میں جتنا کام ہم نے پچھلے چار سال میں کیا کسی نے چالیس سال میں بھی نہیں کیا، گزشتہ کئی دہائیوں سے تعلیم کے شعبے کو دانستہ طور پر پیچھے دھکیلا گیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News