پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اعظم سواتی کے خلاف سندھ کے 3 اضلاع میں درج مقدمات ختم کردیے گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق اعظم سواتی کے بیٹے عثمان سواتی ہائیکورٹ سکھر بینچ پہنچے جہاں انہوں نے والد کی گرفتاری اور مقدمات کالعدم قرار دینے کیلئے پٹیشن دائر کی۔
سینیٹر اعظم سواتی کو تین روزہ ریمانڈ کے بعد آج مجسٹریٹ اینڈ سول جج نصیرآباد کی عدالت میں پیش کیا گیا۔
لاڑکانہ پولیس کی جانب سے قمبر شھدادکوٹ، لاڑکانہ اور ضلع کشمور کندھ کوٹ میں داخل مقدمات کی کینسل کلاس رپورٹ جوڈیشل مجسٹریٹ اینڈ سول جج نصیر آباد کی عدالت میں جمع کروا دی گئی۔
رپورٹ کے مطابق اعظم سواتی کے خلاف لاڑکانہ، قمبر شہداد کوٹ، شکار پور اور کشمور میں درج مقدمات ختم کر دیے گئے ہیں۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ مقدمات آئی جی سندھ کے کہنے پر ختم کیے گئے ہیں۔
اعظم سواتی کے وکیل عبدالرعوف کورائی کا کہنا تھا کہ کچھ دیر میں جوڈیشل مجسٹریٹ اینڈ سول جج پولیس رپورٹ پر اپنے احکامات جاری کریں گے۔
پولیس ذرائع کے مطابق اعظم سواتی کو اسلام آباد منتقل کرنے کی تیاریاں کی جارہی ہیں۔
خیال رہے کہ لاڑکانہ ضلع قمبر شھدادکوٹ، لاڑکانہ اور کندھکوٹ کشمور میں اعظم سواتی پر مجموعی طور پر 4 مقدمات درج تھے۔
سندھ ہائی کورٹ نے اعظم سواتی کو مزید مقدمات میں گرفتار کرنے سے روک دیا
گزشتہ روز عدالتِ عالیہ سندھ نے سینیٹراعظم سواتی کو مزید مقدمات میں گرفتار کرنے سے روکتے ہوئے اُن کے خلاف درج مقدمات کی تفصیلات بھی پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
سندھ ہائی کورٹ میں سماعت کے دوران انورمنصور وکیل درخواست گزارنے مؤقف اپنایا کہ بلوچستان ہائی کورٹ نے صوبے میں تمام مقدمات کو ختم کردیا ہے۔ ہم نے تمام مقدمات اور گرفتاری کو چیلنج کیا۔
عدالت نے عثمان سواتی کی نئی درخواست پر بھی پراسیکیوٹر جنرل کو نوٹس جاری کردیا اوردونوں درخواستوں کو یکجا کرنےکی ہدایت کردی۔
سندھ ہائی کورٹ نے پراسیکیوٹر جنرل اور آئی جی سندھ کو 14 دسمبر کو جواب دینے کی ہدایت کی۔
پراسیکیوٹر جنرل نے نئی درخواست پر نوٹس وصول کرلیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News