احتساب عدالت لاہور نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی عبوری ضمانت میں 19 دسمبر تک توسیع کر دی۔
تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے جج نسیم احمد ورک نے عثمان بزدار پر مبینہ طور پر شراب لائسنس کے اجراء کے لئے اختیارات کے ناجائز استعمال کے الزام سے متعلق درخواست ضمانت پر سماعت کی۔
عثمان بزدار اپنی عبوری ضمانت کی معیاد ختم ہونے پر احتساب عدالت میں پیش ہوئے۔
نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ سابق وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے وارنٹ گرفتاری جاری نہیں کیے ہیں۔
احتساب عدالت کے جج نے سوال کیا کہ کیا عثمان بزدار کی گرفتار مطلوب ہے یا نہیں؟ اس پر عثمان بزدار کے وکیل نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ یہ معلوم ہی نہیں کہ گرفتاری مطلوب ہے یا نہیں۔
فاضل جج نے پراسیکیوٹر کو ہدایت دی کہ عثمان بزدار کی گرفتاری مطلوب ہے یا نہیں عدالت کو آگاہ کریں۔
جج کے دوران سوال کے جواب میں تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ آج کی تاریخ تک عثمان بزدار کی گرفتاری مطلوب نہیں ہے۔
احتساب عدالت کے جج فاضل نے ریمارکس دیے کہ پھر ایسے تو ہم عبوری ضمانت میں تاریخیں ڈالتے رہیں گے۔ واضح ہدایات لیکر آئیں کہ نیب کو اس کیس میں گرفتاری چاہیے یا نہیں؟
احتساب عدالت نے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی عبوری ضمانت میں 19 دسمبر تک توسیع کر دی۔
عثمان بزدار میڈیا سے گفتگو کرنے سے گریز
اس موقع پر احتساب عدالت کے باہر صحافی نے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے سوال کیا کہ پرویز الہٰی کہتے ہیں کہ عثمان بزدار نے بطور وزیر اعلیٰ 4 سال ضائع کیے؟
اس پر عثمان بزدار نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ میں عدالت میں کوئی سیاسی بیان نہیں دینا چاہتا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News