سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے ڈالر کی فراہمی نہیں ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شوکت ترین نے بول نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ڈالر اس لیے نہیں مل رہا کیونکہ ڈالر کی سپلائی نہیں ہے، ڈالر کی سپلائی روکنے کی وجہ سے آج 3 ریٹ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ انٹر بینک میں 225سے 226 ہے، ایکسچینج کمپنیز کا ریٹ 235 کا ہے، ڈالر کا حوالہ ریٹ 260سے 265 تک ہے، ہمارے وقت میں یہ ریٹ کیوں نہیں تھے۔
دوست ممالک بھی انکو پیسے دیتے ہوئے ڈر رہے ہیں
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ ایل سیز کھلتی ہیں تو اسٹیٹ بینک رقم جاری کرتا ہے، آج وہ پیسے جاری نہیں ہو رہے، انٹر بینک میں سپلائی ڈیمانڈ کو بیلنس کر کے ریٹ کو رکھ رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اس وقت ہم دیوالیہ ہو چکے ہیں، مزمل اسلم
سابق وفاقی وزیر کا کہنا ہے کہ جن کی ایل سی زنہیں کھل رہیں وہ مارکیٹ سے مہنگے ریٹ میں خرید رہے ہیں، یہ کیپٹل مارکیٹ میں نہیں جاپا رہے، دوست ممالک بھی ان کو پیسے دیتے ہوئے ڈر رہے ہیں۔
موجودہ حکومت نے 75فیصد الیکشن ہار دیے ہیں
شوکت ترین نے مزید کہا کہ موجودہ حکومت نے 75فیصد الیکشن ہار دیے ہیں، ہمیں انہوں نے بڑے بھونڈے طریقے سے نکال کر باہر پھینک دیا۔ سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے ڈالر کی فراہمی نہیں ہے، ان مسائل کا حل صاف و شفاف جلد الیکشن ہیں۔
حالات مشکل ضرور ہیں لیکن پاکستان ڈیفالٹ نہیں ہوگا، وزیر خزانہ
اس سے قبل وفاقی وزیر اسحاق ڈار نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ معیشت کیلئے 3 کام بہت خطرناک ہورہے ہیں، ڈالر اسمگلنگ، گندم امپورٹ اور فرٹیلائزر کی اسمگلنگ بہت خطرناک ہے، ہم نے اسمگلنگ کی روک تھام کیلئے اقدامات کیے ہیں۔
روپے کی بے قدری بہت بڑا مسئلہ ہے
اسحاق ڈار نے کہا کہ روپے کی بے قدری بہت بڑا مسئلہ ہے، لوگ پریشان ہو کر کبھی سونا خریدتے ہیں کبھی ڈالر۔
انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک نے اپنی امپورٹ ترجیحات کو تبدیل کیا ہے، کھانے پینے اور جان بچانے والی ادویات کو پہلی ترجیح میں رکھا گیا ہے اور پٹرولیم مصنوعات کی امپورٹ کو دوسری ترجیح میں رکھا گیا ہے۔
پوری دنیا کو مشکل حالات کا سامنا ہے
وزیر خزانہ نے کہا کہ کچھ لوگ اپنی سیاست کے لیے ملک کا نقصان کررہے ہیں، پوری دنیا کو مشکل حالات کا سامنا ہے، ملک کی بہتری کے لیے سب کو مل کر کام کرنا ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں؛ آئی ایم ایف اور اسحاق ڈار میں نویں جائزے کے مذاکرات پر ڈیڈ لاک برقرار
انکا کہنا ہے کہ سنگین مسائل ہیں ہم نے پاکستان کو بھنور سے نکالنا ہے، پاکستان کا مستقبل بہت تابناک ہے، ہم نے پاکستان کو وہاں لاکر کھڑا کردیا جہاں نہیں ہونا چاہیے تھا۔
پاکستان کے ڈیفالٹ ہونے کا کوئی امکان نہیں
وفاقی وزیر نے کہا کہ 2014 میں بھی ملک کے ڈیفالٹ کی باتیں ہورہی تھیں، روز سنتے ہیں پاکستان ڈیفالٹ ہوجائے گا، کیسے ہوجائے گا، مشکل حالات ضرور ہیں لیکن پاکستان ڈیفالٹ نہیں ہوگا، پاکستان کے ڈیفالٹ ہونے کا کوئی امکان نہیں، ماضی کی غلطیوں سے سیکھ کر ملک بہتری کی طرف گامزن ہوگا۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ رواں مالی سال کے اختتام تک زرمبادلہ ذخائر میں بھی بہتری آئے گی، معاشی بہتری کے لیے کاروباری طبقے کی تجاویز کا خیرمقدم کریں گے۔
ہم ایک ایک بلین ڈالر کے لیے بھاگ رہے ہیں
انہوں نے کہا کہ ہم ایک ایک بلین ڈالر کے لیے بھاگ رہے ہیں، کاروباری طبقہ ملکی ترقی کے لیے حکومت کیساتھ کھڑا ہے، ہمارے دور میں اسٹاک ایکسچینج جنوبی ایشیا کی بڑی مارکیٹ تھی، ذمہ داری سنبھالی تو ایس ای سی پی اور اسٹاک ایکسچینج پر توجہ مرکوز کی، ملکی معیشت میں اسٹاک مارکیٹ کا کلیدی کردار ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News