اسپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان نے کہا ہے کہ اب ہم 11 جنوری تک اسمبلی تحلیل نہیں کر سکتے۔
تفصیلات کے مطابق اسپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تین دن سے جو کہہ رہا تھا وہ سچ ثابت ہو گیا۔
پرویز الٰہی کو سزا نہیں ملنی چاہیے
سبطین خان نے کہا کہ گورنر اپنے اختیارات سے بڑھ کر کام کر رہے ہیں، اب یہ بتائیں کہ میرا موقف درست نکلا یا گورنر صاحب کا؟ چوہدری پرویز الٰہی کو سزا نہیں ملنی چاہیے تھی، میرا اور گورنر کا جھگڑا چل رہا ہے، چوہدری پرویز الٰہی پر ایسے ہی نزلہ گرایا جا رہا ہے۔
اسپیکر پنجاب اسمبلی نے کہا کہ آرٹیکل 130 کلاز 7 میں کہا گیا ہے کہ گورنر نیا اجلاس بلائیں گے جس میں اعتماد کے ووٹ کا کہا جائے گا، پہلے انہوں نے عدم اعتماد بھیجی جب میں نے ٹی وی پر نقطہ اٹھایا تو آج صبح تحریک واپس لے لی، عدالت میں بیان حلفی اس وجہ سے دینا پڑا کہ جب اعتماد کا ووٹ اور عدم اعتماد ختم ہو تو ہمارا اصل ٹارگٹ کچھ اور ہے۔
ضرور پڑھیں؛ عدالت نے وزیر اعلیٰ پنجاب اور پنجاب کابینہ کو فوری بحال کر دیا
ان کا کہنا تھا کہ صدر کو بھجوانے کے لئے ہمارا لیٹر تیار تھا جب اڑھائی بجے کام ہو گیا تو ہم عدالت گئے، میں جلد بازی نہیں کرتا اور مجھے تھا کہ ہمارا صدر کو لکھا خط رکاوٹ نہ بن جائے، خط روکنے کی وجہ یہ بھی تھی کہ عدلیہ فیصلہ سنائے تو پھر خط بھجوایا جائے۔
عدالت اگر طلب کرتی ہے تو میں حاضر ہوں
انہوں نے کہا کہ 11 جنوری تک اب ہم اسمبلی تحلیل نہیں کر سکتے، عدم اعتماد انہوں نے وزیر اعلیٰ والی واپس لی ہے میری اور ڈپٹی اسپیکر والی نہیں، عدالت اگر طلب کرتی ہے تو میں حاضر ہوں، میری کیا جرات عدالت نہ جاؤں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News