وفاقی وزیر ماحولیاتی تبدیلی سینیٹر شیری رحمان کی جانب سے بارکھان واقعے میں ملوث مجرموں کو کڑی سزا دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے جاری کردہ بیان میں شیری رحمان نے کہا کہ بارکھان کے افسوسناک اور قابل مذمت واقعے کے محرکات اور وجوہات جو بھی ہوں، یہ ہمارے معاشرے کے مجموعی شعور پر سوالیہ نشان ہے۔
بارکھنان کے افسوسناک اور قابل مذمت واقعے کے محرکات اور وجوہات جو بھی ہوں، یہ ہمارے معاشرے کے مجموعی شعور پر سوالیہ نشان ہے۔ ہم کون سی صدی میں رہتے ہیں جہاں طاقتوروں نے نجی جیل بنائے ہوئے؟ جہاں لوگوں، عورتوں اور بچوں پر تشدد کر کے ان کی لاشیں کنویں میں پھینک دی جاتی ہیں؟ 1/2 pic.twitter.com/4bERchvoXn
— SenatorSherryRehman (@sherryrehman) February 24, 2023
انہوں نے کہا کہ ہم کون سی صدی میں رہتے ہیں جہاں طاقتوروں نے نجی جیل بنائے ہوئے؟ جہاں لوگوں، عورتوں اور بچوں پر تشدد کر کے ان کی لاشیں کنویں میں پھینک دی جاتی ہیں؟
وفاقی وزیر نے کہا کہ پوسٹ مارٹم میں دل دہلا دینے والے انکشافات سامنے آرہے ہیں، جو متاثرین اور ان کے خاندان پر گزری ہے اس کا کوئی ازالہ نہیں کر سکتا۔
شیری رحمان نے مزید کہا کہ بہیمانہ تشدد، قتل اور لاشوں کی بے حرمتی نے ہم سب کا سر شرم سے جھکا دیا ہے، اس واقعے کی جلد از جلد تحقیقات کر کے واقعے میں ملوث مجرموں کو کڑی سزا دی جائے۔
یہ بھی پڑھیں: بارکھان واقعہ؛ مغوی خاتون گراں ناز بیٹی اور بیٹوں سمیت بازیاب
واضح رہے کہ بلوچستان کے ضلع بارکھان میں کنوئیں سے خاتون سمیت تین افراد کی لاشیں ملیں جن کی شناخت خان محمد مری نامی شخص کی اہلیہ اور دو بیٹوں کی حیثیت سے ہوگئی۔ تینوں کو فائرنگ سے قتل کرکے لاشیں کنویں میں پھینکی گئیں۔۔ خاتون کے چہرے پر تیزاب ڈال کر مسخ بھی کیا گیا۔
سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں بیٹوں کی رہائی کے لیے دہائی دینے والی ماں گراناز نے قرآن ہاتھ میں لے کر صوبائی وزیر عبدالرحمان کھیتران پر دوبیٹوں کونجی جیل میں قید کرنے کا الزام عائد کیا تھا تاہم صوبائی وزیر کے ظلم کی دہائیاں دیتی گراناز کو انصاف تو نہ مل سکا مگر مغوی بیٹوں سمیت دردناک موت ضرور مل گئی۔
یہ بھی پڑھیں؛ بارکھان میں 3 افراد کے قتل کا معاملہ؛ حکومت نے جے آئی ٹی تشکیل دیدی
اس حوالے سے خان محمد مری کا کہنا تھا کہ لاشیں ان کی اہلیہ گراناز اور بیٹوں محمد نوازاورعبدالقادر کی ہیں جو 2019 سے سردار عبدالرحمان کھیتران کے نجی جیل میں قید تھے۔
انہوں نے کہا کہ اس کے خاندان کے مزید 5 افراد اب بھی سردار عبدالرحمان کھیتران کے جیل میں قید ہیں، ظلم کے خلاف کوئٹہ میں مری قبیلے نے لاشیں سڑک پر رکھ کر دھرنا دے دیا۔
بعدازاں بارکھان واقعے پر وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ کے سامنے لواحقین نے لاشوں کے ہمراہ دھرنا دے رکھا تھا اوراب تک مذاکرات پر کوئی پیش رفت نہیں ہوسکی تھی۔
یہ بھی پڑھیں؛ برطرف صوبائی وزیر سردار عبدالرحمان کھیتران گرفتار
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News