
الیکشن کمیشن کا پی ٹی آئی کو 20 روز میں انٹرا پارٹی انتخابات کرانے کا حکم
توہین الیکشن کمیشن کیس میں پی ٹی آئی کی جانب سے کیس کی کارروائی ختم کرنے کی درخواست کردی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان میں توہین الیکشن کمیشن اور توہین چیف الیکشن کمشنر کیس کی سماعت ممبر سندھ نثار درانی کی زیر صدارت چار رکنی کمیشن نے کی۔
اس موقع پر فواد چوہدری وکیل فیصل چوہدری کے ہمراہ الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے جبکہ اسد عمر کے وکیل انور منصور الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے ۔
ایس ایچ او بنی گالہ بھی الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے اور عمران خان کے وارنٹ گرفتاری کی تعمیل سے متعلق رپورٹ الیکشن کمیشن جمع کرائی جس میں بتایا کہ عمران خان کے وارنٹ گرفتاری کی تعمیل نہیں کرائی جاسکی کیونکہعمران خان بنی گالہ میں موجود نہیں تھے اس لیے وارنٹ گرفتاری کی تعمیل نہیں ہوئی اور بنی گالہ میں موجود ملازم کو زبانی طور پر وارنٹ گرفتاری سے متعلق آگاہ کیا گیا تھا۔
دوران سماعت وکیل فیصل چوہدری نے بتایا کہلاہور ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کے وارنٹ گرفتاری معطل کردیئے ہیں اور فواد چوہدری وارنٹ معطل ہونے کے بعد بھی الیکشن کمیشن پیش ہوگئے ہیں
یہ بھی پڑھیں: توہین الیکشن کمیشن کیس، عمران خان کو جواب جمع کرانے کا آخری موقع مل گیا
اس موقع پر فواد چوہدری نے کہا کہ الیکشن کمیشن تنقید روز سنتا ہے لیکن الیکشن کمیشن کی ہم نے تعریف کی وہ نہیں سنی جبکہ ہم نے الیکشن سے متعلق الیکشن کمیشن کے کردار کی تعریف کی۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان اور پی ٹی آئی الیکشن کمیشن کے ساتھ کھڑی ہے اور عمران خان الیکشن کمیشن کو مضبوط کرنے کیلئے الیکشن کمیشن پیش ہوں گے۔
اس موقع پر ممبر نثار درانی کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کسی کی حمایت یا مخالفت نہیں کرتا اور انتخابات میں تمام سیاسی جماعتوں کو لیول پلیئنگ فیلڈ دے گا۔
فواد چوہدری نے کہا کہ ہم پر روز نئی ایف آئی آرز درج ہورہی ہیں جس پر ممبر نثار درانی نے کہا کہ پاکستان کی سیاست میں یہ تو ہوتا رہتا ہے، سیاسی جماعتوں کو یہ چیزیں درست کرنے کی ضرورت ہے۔
اس موقع پر عمران خان کی جانب سے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست الیکشن کمیشن میں جمع کرائی گئی ۔
اس حوالے سے دلائل پیش کرتے ہوئے وکیل فیصل چوہدری نے کہا ہے کہ لاہور ہائیکورٹ نے کہا ہے کیس کے قابل سماعت ہونے پر الیکشن کمیشن فیصلہ دے تو الیکشن کمیشن اس کیس کی قانونی حیثیت کا پہلے فیصلہ کرے اور برابر مواقع کی فراہمی کیلئے یہ کیس ختم کردے۔
فیصل چوہدری کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن توہین الیکشن کمیشن کیسز کی کارروائی ختم کرے جس پر ممبر بابر حسن بھروانہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ خاتون جج کو دھمکانے کے کیس میں معافی کے بعد بھی کارروائی جاری ہے ۔
اس بات کا جواب دیتے ہوئے فیصل چوہدری نے بتایا کہ خاتون جج کے کیس میں توہین عدالت کی کارروائی معافی مانگنے پر خارج ہوگئی ہے جس پر ممبر نثار درانی نے کہا کہ الیکشن کمیشن قانون کے مطابق اس کیس کی کارروائی کو آگے بڑھائے گا۔
اس موقع پر فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ الیکشن سے پہلے الیکشن کمیشن کو نیوٹرل نظر آنا چاہیے، الیکشن کمیشن نگران پنجاب حکومت کے کردار کا بھی جائزہ لے۔
فواد چوہدری نے الیکشن کمیشن سے توہین الیکشن کمیشن کی کارروائی ختم کرنے کی درخواست کردی جس پر ممبر اکرام اللہ خان نے سوال کیا کہ زبانی درخواست پر کیسے قانونی کاروائی روکی جاسکتی ہے؟
بعدازاں فواد چوہدری نے عمران خان کی الیکشن کمیشن پیش ہونے کی یقین دہانی کرائی اور بتایا کہ سیکیورٹی معاملات حل ہوتے ہی عمران خان الیکشن کمیشن پیش ہوں گے تاہم ویڈیو لنک پر الیکشن کمیشن پیش ہونے کو تیار ہیں۔
اس موقع پر ممبر نثار درانی کا کہنا تھاکہ الیکشن کمیشن نے کسی کے خلاف تھانے میں ایف آئی آر نہیں کرائی، الیکشن کمیشن نے صرف درخواست دی کوئی ایف آئی آر نہیں کٹوائی جس کے بعد کیس کی سماعت 28 مارچ تک ملتوی کردی گئی۔
خیال رہے کہ دوران سماعت پی ٹی آئی نے توہین الیکشن کمیشن کیسز میں الیکشن کمیشن سے درگزر کرنے کی درخواست کی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News