توشہ خانہ کے قواعد میں ترامیم کے تحت 30 دن کے اندر تحائف جمع کروانا لازمی قرار دے دیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی کابینہ کے فیصلے کی روشنی میں توشہ خانہ کے قواعد میں ترامیم کی گئی ہیں۔
ترامیم کے مطابق تحفہ حاصل کرنے والے پبلک آفس ہولڈر کی ذمہ داری ہو گی کہ اس تحفے کو رپورٹ کرے اور تحفہ ملنے یا وطن واپسی کے 30 دن کے اندر اندر تحفے کو رپورٹ کرنا اور جمع کروانا لازمی ہوگا۔
کوئی بھی پبلک آفس ہولڈر تین سو ڈالر سے زائد مالیت کا تحفہ اپنے پاس نہیں رکھ سکے گا اور پبلک آفس ہولڈر 300 ڈالر سے کم کا تحفہ مروجہ طریقہ کار کے تحت رقم ادا کر کے حاصل کر سکے گا۔
یہ بھی پڑھیں: توشہ خانہ کی تفصیلات پبلک کرنے کے حوالے سے حکومت کا یوٹرن
اسکے علاوہ خراب ہونے والی اشیائے خورد نوش کو رپورٹ کرنا یا جمع کروانا لازمی نہیں ہو گا۔
گریڈ پانچ یا اس سے زائد کے افسران کسی غیر ملکی شخصیت سے نقد رقم وصول نہیں کر سکتے تاہم تحائف کی مالیت کے تعین کے لیے کابینہ ڈویژن ایف بی آر کے ماہرین کی خدمات حاصل کرے گا اور تحائف کی مالیت کا تعین کابینہ ڈویژن نجی شعبے سے بھی کروائے گا۔
توشہ خانہ کے نئے طریقہ کار کا اطلاق صدر مملکت، وزیر اعظم اور ان کے اہل خانہ، چیئرمین سینیٹ، اسپیکر قومی اسمبلی، چیف جسٹس آف پاکستان پر ہوگا۔
اس کے علاوہ گورنرز، وفاقی کابینہ اراکین اٹارنی جنرل، ڈپٹی چیئرمین سینیٹ، ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی سمیت صوبائی وزراء، سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے ججز، ارکان پارلیمنٹ تمام سول اور ملٹری حکام پر بھی اطلاق ہوگا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News