پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ترجمان نے سابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اور سابق وزیر دفاع پرویز خٹک کے الزامات کو جھوٹ قرار دے دیا ہے۔
تحریک انصاف کے ترجمان نے پرویز خٹک کے حالیہ بیان پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے عمران خان اور پارٹی کے خلاف بیان سراسر لغو، بے بنیاد اور جھوٹ پر مبنی ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ پرویز خٹک پارٹی کے عہدوں سے علیحدگی اختیار کرنے کے بعد ان الزامات سے قوم کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، وہ عمران خان کو 9 مئی کے واقعات کا ذمہ دار ٹھہرا رہے ہیں جو سراسر جھوٹ، بے ہودہ اور بے بنیاد ہے۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ پرویز خٹک بطور صوبائی صدر پارٹی کے تمام فیصلوں میں مکمل طور پر شریک ہونے کے ساتھ ساتھ اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ بھی رابطے میں تھے، ان کو پریس کانفرنس کے بعد عمران خان کے فیصلے غلط نظر آنے لگے، اگر ان کو پارٹی کے کئے ہوئے فیصلوں سے اختلاف تھا تو اسی وقت عہدے اور پارٹی رکنیت سے مستعفی کیوں نہ ہوئے؟۔
پی ٹی آئی ترجمان نے کہا کہ کیا وجہ ہے کہ اپنے خیالات کا اظہار کرنے کیلئے پرویز خٹک نے 9 مئی کا انتظار کیا، قوم گواہ ہے کہ عمران خان نے اپنی 27 سالہ سیاست میں ہمیشہ پر امن احتجاج کی بات کی۔
ترجمان پی ٹی آئی کے مطابق نو مئی کے ہنگاموں کے وقت عمران خان ریاست کی قید میں تھے اور ان کا کسی سے کوئی رابطہ نہیں تھا، پرویز خٹک کو پارٹی رہنماؤں کو پارٹی چھوڑنے پر اکسانے کیلئے شو کاز نوٹس جاری کیا گیا۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ پرویز خٹک جھوٹے الزامات لگانے کی بجائے فیصلہ کریں کہ انہوں نے پارٹی میں رہنا ہے کہ نہیں، شاید پرویز خٹک اس قسم کے الزامات کے ذریعے نئی کنگز پارٹی میں اپنے لیے کسی مرکزی عہدے کی راہ ہموار کر رہے ہیں۔
تحریک انصاف کی جانب سے مزید کہا گیا کہ پرویز خٹک اچھی طرح جانتے ہیں کہ تحریک انصاف چھوڑنے کے بعد ان کا سیاسی مستقبل ختم ہو چکا ہے، عمران خان یا پی ٹی آئی پر بے بنیاد الزمات لگا کر یہ اپنی کھوئی ہوئی عزت بحال نہیں کر سکتے، پاکستانی قوم تمام لوٹوں کو پہلے ہی یکسر مسترد کر چکی ہے، ان جھوٹ پر مبنی بے ہودہ ہتھکنڈوں سے پرویز خٹک سمیت تمام منحرف اراکین قوم میں اپنی رہی سہی عزت بھی گنوا دیں گے۔
واضح رہے کہ پی ٹی آئی کی جانب سے موصول ہونے والے شوکاز نوٹس پر پرویز خٹک نے عید کے روز میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ میں کوئی سرکاری ملازم تو نہیں جو مجھے شوکاز ملا ہے۔ میں نے ہمیشہ عوامی سیاست کی ہے، ہماری صوبے کی اپنی روایات ہیں، ہم سیاست میں دشمنی نہیں کرتے۔
انہوں نے مزید کہا تھا کہ پارٹی اراکین سے رابطے کرنا کوئی بڑی بات نہیں ہے، میں نے عمران خان کو متعدد بار کہا مثبت سوچ رکھیں، انقلابی نظریہ ترک کریں، کیونکہ میں اس طرح کی سوچ کو پسند نہیں کرتا، ملک انقلابی سوچ کا متحمل نہیں ہو سکتا، مستقبل کا فیصلہ حلقے کی عوام سے پوچھ کر کروں گا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News