خیبر پختونخوا میں پاکستان پیپلز پارٹی کے ڈویژنل صدر اور سابق صوبائی وزیر لیاقت شباب نارتھ ویسٹ اسپتال میں تین روز تک موت و حیات کے کشمکش میں رہنے کے بعد اپنے خالق حقیقی سے جاملے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی نے اس غم پر تین روزہ سوگ کا اعلان کردیا، مرحوم لیاقت شباب کا تعلق ضلع نوشہرہ کے ایک متوسط طبقے سے تھا۔
مرحوم نے زمانہ طالب علمی سے 80 کے دہائی میں سے گورنمنٹ ڈگری کالج نوشہرہ سے پیپلز اسٹوڈنٹ فیڈریشن سے عملی سیاست کا آغاز کیا۔
سن 1981/82 میں پیپلز اسٹوڈنٹس فیڈریشن کی جانب سے گورنمنٹ ڈگری کالج نوشہرہ کے جنرل سیکرٹری منتخب ہوئے۔
مرحوم نے اردو اور پشتو زبانوں میں شاعری کی، پشتوں کے بلند پایا شعراء میں شمار ہوتا رہا اور سال 2001 میں سنکڑے ماخام کے نام سے پشتو شاعری مجموعہ شائع کر کے منظر عام پر لایا۔
مرحوم نے اپنی عملی اور سیاسی زندگی میں بہت نشیب و فراز دیکھے جس میں جنرل ضیاء الحق مارشلائی دور میں نوشہرہ جوڈیشل لاک اپ سے لیکر ہری پور، پشاور، اڈیالہ اور ڈیرہ اسمعیل خان جیل میں سیاسی قیدی رہے۔
مرحوم لیاقت شباب نے اپنا پہلا انتخابی معرکہ حلقہ پی ایف 14 موجودہ پی کے 85 سے سال 2002 میں لڑا جس میں وہ دوسرے نمبر پر رہے جبکہ دوسرا معرکہ سال 2008 کے انتخابات میں حصہ لیکر لڑا جس میں مرحوم لیاقت شباب نے اس میں کامیابی حاصل کرکے صوبائی وزیر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن بنے اور سال 2013 تک اپنے خدمات سرانجام دیتے رہے۔
مرحوم ایک بہترین، شعلہ بیان اور مدلل مقرر کے طور پر پہچانے جاتے تھے، مرحوم کا محکمہ ایکسائز کی ترقی نوشہرہ کے عوام کے لیے سیاسی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائے گی۔
مرحوم نہ صرف ترقی پسند سیاست دان تھے بلکہ ان کے شاعری پر بھی ترقی پسند سوچ کے اثرات نمایا ں تھے۔
مرحوم لیاقت شباب بھٹو ازم سے اس قدر متاثر تھے کہ زندگی کے آخری سانس تک پاکستان پیپلز پارٹی سے وابسطہ رہے اور خود کو جیالا ہونے یا کہنے پر فخر محسوس کرتا تھا۔
مرحوم لیاقت شباب کا نماز جنازہ نور گل بابا بائی پاس روڈ نوشہرہ کینٹ میں ادا کرکے آبائی قبرستان نورگل بابا نوشہرہ کینٹ میں سپرد خاک کردیا گیا۔
نماز جنازہ میں سابق اراکین قومی و صوبائی اسمبلی ناظمین، کونسلز، پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی و صوبائی قائدین اور تمام سیاسی جماعتوں سے وابسطہ رہنماوں نے ہزاروں کی تعداد میں شرکت کی۔
مرحوم کی وفات پر پیپلز پارٹی کے کو چئیرمین آصف علی زرداری، بلاول بھٹو زرداری، صوبائی صدر محمد علی شاہ باچا، سابق وزیر اعلی خیبر پختون خوا امیر حیدر خان ہوتی، جماعت اسلامی کے صوبائی امیر پروفیسر ابراہیم، جمعیت علماء اسلام ف کے سینیٹر عطاالرحمن، نگران وزیر اعلی خیبر پختون خوا اعظم خان، گورنر حاجی غلام علی، نگران صوبائی وزیر اطلاعات بیرسٹر میاں فیروز جمال شاہ کاکا خیل، مسلم لیگ ن کے صوبائی ترجمان اختیار ولی خان، جماعت اسلامی کے رہنما آصف لقمان قاضی، عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر ایمل ولی خان، قومی وطن پارٹی کے آفتاب احمد خان شیرپاو، دارالعلوم حقانیہ کے نائب مہتتم سابق ایم این اے مولانا حامد الحق حقانی، آستانہ عالیہ مانکی شریف کے پیرزادہ نبی آمین اور پیر زادہ محمد آمین نے لیاقت شباب کی وفات پر رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے مرحوم کی سیاسی کوششوں کو سراہا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News