Advertisement
Advertisement
Advertisement
Advertisement

کے الیکٹرک نے 2030 تک کے اہم اہداف طے کرلئے ہیں، ڈائریکٹر کمیونیکیشن

Now Reading:

کے الیکٹرک نے 2030 تک کے اہم اہداف طے کرلئے ہیں، ڈائریکٹر کمیونیکیشن

ڈائریکٹر کمیونیکیشن کےالیکٹرک

ڈائریکٹر کمیونیکیشن کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ قابل تجدید و مقامی ذرائع سے توانائی پیداوار کا 30 فیصد ہوگی اور 2030 پلان نیپرا میں منظوری کے لئے جمع ہے۔ 

کے الیکٹرک کے ڈائریکٹر کمیونیکیشن عمران رانا نے کراچی میں میڈیا نمائندگان سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کے الیکٹرک کی جانب سے 2030 تک کے اہم اہداف طے کرلئے گئے ہیں جن میں سے ایک بجلی پیداوار میں 30 فیصد حصہ قابل تجدید توانائی و مقامی پیداوار کے ذرائع سے ہوگا۔ نیپرا اتھارٹی میں دسمبر 2022 میں منظوری کی غرض سے جمع شدہ انوسٹمنٹ پلان 2030 نان ایکسکلیوسو لائسنس کی درخواست کے ساتھ ہے جس میں آنے والے ٹیرف کنٹرول پیریڈ کے لئے کمپنی کے دیگر اہم اہداف جن میں کسٹمرز کی تعداد میں مزید 30 فیصد اضافہ، اور بجلی کی بندش کے دورانیہ میں 30 فی صد تک مذید کمی بھی شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک کے سرمایہ کاری منصوبے کے مطابق سال 2030 تک شہر اور ملحقہ علاقوں میں بجلی کی طلب 5000 میگا واٹ تک پہنچنے کا امکان ہے۔ اس طلب کو پوار کرنے کے لئے کے الیکٹرک کی جانب سے بجلی کی پیداوار، ترسیل اور تقسیم کے نظام میں قریبا 484 ارب روپے کی خطیر سرمایہ کاری کی جائے گی۔ عمران رانا نے مزید بات کرتے ہوئے بتایا کہ نان ایکسکلیوسو لائسنس کے تحت کے الیکٹرک اپنے نظام میں مزید جدت لاتے ہوئے اپنے کسٹمرز کی سہولت کو مرکزی حیثیت دے گا جس میں جدید ٹیکنالوجی کا استعمال بھی شامل ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ اس وقت کے الیکٹرک کے بجلی پیداواری کارخانوں میں 94 فیصد تک درآمدی ایندھن کا استعمال ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ تین فیصد مقامی ایندھن اور تین فیصد متبادلہ توانائی کا حصہ ہے۔ کے الیکٹرک کے سرمایہ کاری منصوبے کے تحت سال 2030 تک درآمدی ایندھن کا بجلی کی پیداوار میں حصہ کم ہوکر 51 فیصد رہ جائے گا۔ جبکہ مبتادل توانائی 28 فیصد اور مقامی وسائل سے 21 فیصد بجلی پیداکی جائے گی۔ نیپرا کی جانب سے پلان کی منظوری سے کے الیکٹرک درآمدی ایندھن پر انحصار کم کرکے معیشت کو مضبوط خطوط پر استوار کرنے، کرنٹ اکاؤنٹ کے خسارے کو کم کرنے اور پاکستان کی خود انحصاری کے خواب کی تعبیر میں اپنا بھرپور حصہ ڈالنے کی خواہاں ہے۔ سال 2030 تک محتاط اندازوں کے مطابق شہر کی بجلی کی ڈیمانڈ 5000 میگاواٹ تک ہوگی،جبکہ سرمایہ کاری کی بدولت کسٹمرز کی تعداد بھی 50 لاکھ سے تجاوز کرنے کا امکان ہے۔

ڈائریکٹر کمیونیکیشن کے الیکٹرک کا کہنا تھا کہ سرمایہ کاری منصوبے کے مطابق 2172 میگاواٹ بجلی کی پیداوار سسٹم میں بڑھائی جائے گی۔ منصوبے کے مطابق سال 2030 سے قبل 900 میگاواٹ بجلی شمسی توانائی سے سسٹم میں لائی جائے گی جس میں سے 500 میگاواٹ بجلی سال 2025 اور 200 میگاواٹ بجلی سال 2027 جبکہ سال 2029 تک مذید 200 میگاواٹ شمسی توانائی سسٹم میں شامل کرنے بھی نیپرا میں جمع کرائے گئے پلان کا حصہ ہے۔ اسی طرح ونڈ انرجی میں 200 میگاواٹ کا اضافہ ہوگا اور ونڈ انرجی سال 2008 اور2030 میں ایک ایک سو میگاواٹ کے منصوبے کے زریعے شامل کی جائے گی۔ اسی طرح مقامی ایندھن کے زریعے 660 میگاواٹ بجلی شامل کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے جو کہ سال 2026 اور 2027 تک سسٹم میں شامل کرنا بھی انوسٹمنٹ پلان 2030 کا اہم حصہ ہے۔ اس کے علاوہ کے الیکٹرک تقریبا 82 میگاواٹ پن بجلی بھی نظام میں شامل کرنا چاہتی ہے جس کے لئے خیبر پختون خواہ میں پن بجلی کے پیداواری پراجیکٹس کے حوالے سے بات چیت بھی جاری ہے۔ کینجھر جھیل پر اپنی نوعیت کے پہلے فلوٹنگ شمسی توانائی کا منفرد منصوبہ بھی پلان کا حصہ ہے۔

Advertisement

کے الیکٹرک کے لائسنس کے حوالے سے سوال کے جواب میں عمران رانا نے کہا کہ دسمبر 2022 میں کے الیکٹرک کی جانب سے نیپرا میں لائسنس نان ایکسکلیوسو بنیاد پر جمع کروایا گیا ہے۔ اگر کوئی نئی بجلی کی کمپنی کراچی میں کاروبار کا آغاز کرنا چاہے، جس سے صارفین کا فائدہ ہو تو کے الیکٹرک کو اعتراض نہیں ہے۔ عمران رانا نے یہ بھی آگاہ کیا کہ پاکستان میں دیگر بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے لائسنس مئی 2023 میں نیپرا کی جانب سے نان ایکسکلیوسو بنیاد پر پہلے ہی تجدید کئے جا چکے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ کے الیکٹرک کا نیا سرمایہ کاری منصوبہ میں کی جانے والی سرمایہ نجکاری کے بعد سے کی جانے والی سرمایہ کاری سے زائد ہے۔ کے الیکٹرک نے نجکاری کے بعد 2005 سے 2022 کے دوان 474 ارب روپے کی نظام میں سرمایہ کاری کی ہے۔ جس سے صارفین کی تعداد کو دگنا، بجلی کی پیداوار کو دگنا اور بجلی کی ترسیل وتقسیم کے نظام کو دگنا کیا گیا ہے۔ جبکہ ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن نقصانات کو آدھا (34 فیصد سے کم کرکے 15 فیصد) کردیا گیا ہے۔

ڈائریکٹر کمیونیکیشن کے الیکٹرک نے بتایا کہ نیپرا کی منظوری کے منتظر 484 ارب روپے کی خطیر سرمایہ کاری کے نتیجے میں 2030 تک کے الیکٹرک کی پیداوار مجموعی طور پر 2175 میگاواٹ کے اضافے سے 6715 میگاواٹ تک پہنچ جائے گی، ٹرانسمیشن سسٹم میں 13 نئے گرڈ اسٹیشنز کے اضافے سے مجموعی تعداد 85 گرڈ اسٹیشنز تک، 444 فیڈرز کے اضافے سے مجموعی تعداد 2528 فیڈرز، اور 7606 کے اضافے سے ٹرانسفارمرز کی مجموعی تعداد 38412 ہونے کا امکان ہے۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
ہارجیت کھیل کا حصہ ہے، قومی ہاکی ٹیم نے پوری قوم کےدل جیت لیے، وزیراعظم
علی امین گنڈاپورنے بہت بدمعاشی کرلی اب مزیدنہیں کرنے دیں گے، فیصل کریم کنڈی
آصفہ بھٹوکو ڈرون سے زخمی ہونے کی وجہ سے شیخ زیداسپتال لایا گیا، یوسف رضا گیلانی
ہدف پورا کرنے کیلئے گندم کا ایک ایک دانا خریدیں گے، راناتنویرحسین
برطانیہ اور یورپ جانے والے پاکستانیوں کے لیے بڑی خوشخبری
سندھ میں غیر رجسٹرڈ گاڑیوں اور ٹیکس دہندگان کے خلاف مہم شروع
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر