کوئٹہ کے نواحی علاقے مستونگ میں پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے ترجمان حافظ حمد اللہ کی گاڑی کے قریب دھماکا ہوا جس کی زد میں آکر حافظ حمداللہ زخمی ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق مستونگ چوتو کے مقام پر گاڑی کے قریب دھماکا ہوا جس میں جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی رہنما حافظ حمداللہ کو نشانہ بنایا گیا۔
اس حوالے سے قریبی ذرائع نے بتایا کہ دھماکا جے یو آئی کے مرکزی رہنماء حافظ حمد اللہ کی گاڑی کے قریب ہوا جس کے نتیجے میں حافظ حمد اللہ سمیت 11 افراد زخمی ہوئے۔
قریبی ذرائع کے مطابق زخمیوں میں حافظ حمد اللہ کا ساتھی اور گن مین بھی زخمی ہوگیا ہے جبکہ زخمیوں کو شہید نواب غوث بخش رئیسانی اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
ریسکیو ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ گئی ہیں تاہم دھماکہ خیز مواد سڑک کے قریب نصب کیا گیا تھا۔
ریسکیو ذراٸع نے بتایا کہ حافظ حمد اللہ کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ حافظ حمد اللہ ساتھیوں کے ہمراہ منگوچر جارہے تھے، جائے وقوعہ مستونگ سے 5 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے، دھماکے کے بعد علاقے کی ناکہ بندی کردی گئی ہے۔
ایس ایس پی مستونگ نے بتایا کہ دھماکے میں حافظ حمد اللہ سمیت 11 افراد زخمی ہوئے، جن کو طبی امداد کی فراہمی کے بعد کوئٹہ منتقل کردیا گیا ہے، تاہم دھماکے کی نوعیت کا تعین کیا جا رہا ہے۔
اسسٹنٹ کمشنر مستونگ نے کہا کہ خودکش دھماکے کے حوالے سے کچھ نہیں کہا جاسکتا، سی ٹی ڈی تحقیقات کررہی ہے۔
رپورٹ طلب
وزیر داخلہ بلوچستان میر محمد زبیر جمالی نے جمعیت علمائے اسلام کے رہنما حافظ حمد اللہ پر دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمّت کرتے ہوئے کہا کہ انتظامیہ واقعے کے زخمیوں کو امدادی کارروائیوں میں مدد کریں۔
نگران وزیر داخلہ کی واقعے کی رپورٹ طلب کرلی اور کہا کہ حافظ حمد اللہ سمیت واقعے کے زخمیوں کی صحت یابی کیلئے دعاگو ہیں۔
انہوں نے کہا کہ واقعہ افسوسناک ہے، دہشتگردوں کے خاتمے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔
اسلم غوری کی مذمت
جمعیت علماء اسلام کے ترجمان اسلم غوری نے حافظ حمداللہ پر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حافظ حمداللہ اور انکے ساتھیوں کی حالت بہتر ہے، حافظ حمداللہ و دیگر زخمیوں کو کوئٹہ منتقل کردیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت اس افسوسناک واقعے کی انکوائری کرکے ذمہ داران کو کیفر کردار تک پہنچائے، باجوڑ کے بعد یہ واقعہ سیکورٹی اور انٹیلیجنس اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے، اس طرح کے بزدلانہ واقعات سے جے یوآئی کو عوام سے رابطے سے روکا نہیں جاسکتا۔
علاقے کی سیکیورٹی کیلئے فول پروف انتظامات کی ہدایت
نگران وزیراعلیٰ بلوچستان نے علاقے کی سیکیورٹی کے لئے فول پروف انتظامات کی ہدایت کردی اور حافظ حمد اللہ سمیت دیگر زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی۔
نگران وزیر اعلیٰ بلوچستان میر علی مردان خان ڈومکی نے بھی مستونگ واقعے پر افسوس کا اظہار کیا اور واقعے کی رپورٹ طلب کر لی۔
انہوں نے کہا کہ مستونگ واقعہ افسوس ناک ہے، دہشت گردی میں ملوث عناصر کسی رعایت کے مستحق نہیں۔
نگران وزیر اعلیٰ نے ہدایت دی کہ ملوث عناصر کی گرفتاری کیلئے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جائیں اور بحالی امن کے لئے اقدامات کو مزید بہتر بنایا جائے۔
مولانا عبدالغفورحیدری کی مذمت
جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سیکرٹری جنرل سینیٹر مولانا عبدالغفورحیدری نے جمعیت علماء اسلام کے مرکزی رہنما حافظ حمد اللہ پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہماری امن پالیسی کو کمزوری سمجھا جارہا ہے۔ جمعیت علماء اسلام کی قیادت وکارکنان کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے مستونگ میں مجھ پر بھی حملہ ہوا، ہم ریاست کے ساتھ کھڑے ہیں تو ریاست بھی ہماری حفاظت کرے۔
مولانا عبدالغفورحیدری نے مزید کہا کہ جمعیت علماء اسلام نے ہمیشہ پر امن سیاسی جہدوجہد کی ہے، حکومت واقعہ کی شفاف تحقیقات کرکے مجرموں کو گرفتار کرکے کیفر کردار تک پہنچائے۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News