ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے کہا ہے کہ افغانستان کی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہو رہی ہے۔
تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ نگران وزیر اعظم انوارالحق کاکڑ اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے، اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے اجلاس کی سائیڈ لائنز پر وزیر اعظم کی متعدد شریک سربراہان سے ملاقاتیں ہوں گی، نگران وزیر اعظم اجلاس کے دوران میڈیا سے بھی گفتگو کریں گے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کو اہمیت دیتا ہے، ابھی نگران وزیر اعظم کے سفر کی تفصیلات طے کی جا رہی ہیں، آزاد جموں و کشمیر پاکستان کے سرکاری نقشے کا حصہ ہیں، کسی بھی نقشہ میں مقبوضہ کشمیر کو بھارت کا حصہ دیکھنا غیر قانونی اور حقائق سے دور ہے، بھارت آزاد کشمیر کو اپنے نقشہ میں دکھاتا ہے تاہم وہ پاکستان کے زیر انتظام ہے، دوست ممالک کو ان حقائق کا ادراک کرنا چاہیے، پاکستان نے بارہا کہا ہے کہ باہمی منسلکی کے منصوبے اس خطے کے امن و استحکام کے لیے ضروری ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ 18 ستمبر سے 23 ستمبر تک اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 78ویں اجلاس میں شرکت کریں گے، نگران وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی بھی نگران وزیراعظم کے ہمراہ اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کریں گے، اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے اجلاس کے دوران نگران وزیراعظم مختلف ممالک کے ہم منصوبوں کے ساتھ دوطرفہ ملاقاتیں بھی ہونگی، نگران وزیراعظم دورے کے دوران انٹرنیشنل میڈیا سے بھی بات چیت کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں کشمیر میں خواتین کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، بھارتی فورسز کے ہاتھوں مقبوضہ جموں کشمیر میں انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزیاں جاری ہیں، پاکستان کا موقف افغان عبوری حکومت کے حوالے سے تبدیل نہیں ہوا، چین کی جانب سے سفیر کی تقرری چینی مفادات کے تناظر میں ہے، افغان ٹرانزٹ ٹریڈ پر پاکستان اچھے انداز میں عمل در آمد کر رہا ہے، ہم تجارت کے حوالے سے زمینی طور پر لینڈ لاک ہمسایہ کو سہولت فراہم کر رہے ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستانی عوام درپیش چیلنجز پر قابو پانے کی صلاحیت رکھتے ہیں، وزیر خارجہ برطانیہ میں دولت مشترکہ کی یوتھ میٹنگ اجلاس میں شرکت کر رہے ہیں، اس اجلاس میں وزیر خارجہ نے پاکستان کی طرف سے نوجوانوں باالخصوص لڑکیوں اور پسماندہ طبقات کے نوجوانوں کو آگے لانے کے قدامات سے آگاہ کیا، وزیر خارجہ نے دولت مشترکہ کے سیکرٹری جنرل، برطانیہ کے وزرا اور دیگر ممالک کے وزرا سے ملاقاتیں کیں۔
ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ پاکستان کے افغانستان کے لیے خصوصی نمائندہ نے ایران کا دو روزہ دورہ کیا، مقبوضہ کشمیر میں بھارتی قانون نافذ کرنے والے افسران کے قتل کے واقعہ کو دیکھ رہے ہیں، ہم بھارتی دعوں کی تصدیق کے آزادانہ تحقیقات کے عمل کو دیکھ رہے ہیں، بھارت ماضی میں بھی اپنے اندرونی مسائل میں پاکستان کا نام استعمال کرتا رہا ہے، گوادر سی پیک کا ایک اہم منصوبہ ہے، ہم سی پیک کے تحت عالمی تعاون اور سرمایہ کاری کا خیر مقدم کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ چترال سمیت دیگر جگہوں پر افغانستان سے دہشت گردانہ حملے ہوئے، افغانستان کی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہو رہی ہے، افغان عبوری حکومت یقینی بنائے تاکہ پاکستان کو افغان سرزمین سے خطرات درپیش نہ ہوں، پاکستان کو افغانستان سے خطرات پر تشویش ہے، پاکستان حالات کا جائزہ لے کر ہی طورخم سرحد کھولنے کا فیصلہ کرے گا، پاک افغان تجارت میں اضافہ ہو رہا ہے، پاکستان کی جانب سے اس تجارت میں اضافہ کے لیے سہولیات فراہم کر رہا ہے، افغانستان ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدے میں بھارت سے واہگہ کے ذریعہ سڑک سے تجارت شامل نہیں ہے۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارے فیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کریں https://bit.ly/3Tv8a3P اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News