جمعیت علماء اسلام پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ جو مہنگائی کے ذمہ دار ہیں انہیں چاہیے جس طرح ڈالر کی قیمت کم ہو رہی ہے پیٹرول کی قیمتیں بھی کم کریں۔
مولانا عبدالغفور حیدری نے شادمان کالونی بالمقابل فاطمہ میموریل اسپتال لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کے جنوری میں الیکشن کا خیر مقدم کرتے ہیں، 2018 کے الیکشن کے بعد صاف و شفاف انتخابات کا مطالبہ کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جنوری کا مہینہ شمالی علاقہ جات کےلئے انتہائی سرد ہوتا ہے اس کے باوجود الیکشن کا خیر مقدم کیا، اگر کوئی الیکشن کمیشن کے ضابطوں میں گنجائش ہے تو سردی میں الیکشن نہ ہو لیکن انتخابات کے اعلان کا خیر مقدم کرتے ہیں۔
انکا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن کے سامنے بات رکھی 2018کی تاریخ دہرائی گئی تو جے یو آئی مزاحمت کرے گی، پاکستان کی صورتحال و حالات 2018 کے الیکشن کے باعث ہوئی وہ حکومت آئی جس کا نہ کوئی ویژن تھا پچاس لاکھ لوگوں کو گھر پچاس ہزار نوکریاں بھی نہ دی گئیں۔
عبدالغفور حیدری نے کہا کہ شہبازشریف کیوں جلدی میں آئے اور جلدی میں گئے ان سے ہی پوچھیں۔ الیکشن چاہیے صاف و شفاف بغیر مداخلت کے چاہتے ہیں، احتساب کےلئے الیکشن نہیں ہوگا وقت پر الیکشن ہوں گے، احتساب اپنی جگہ پر رہے جو کرپٹ لوگ ہیں ملک و قوم کا نقصان کیا اسے کٹہرے میں کھڑا کرنا چاہیے۔
مرکزی سیکرٹری کا کہنا ہے کہ نام لئے بغیر کہوں گا جو پاور میں تھے وہ سب ملکی حالات کے ذمہ دار ہیں۔ پی ٹی آئی دور میں احتجاج و مظاہرے کئے پندرہ ملین مارچ و آزادی مارچ کیا۔
انہوں نے کہا کہ مہنگائی بڑھ رہی ہے سمجھتے رہے نگران حکومت آئے تو بریک لگائے لیکن مہنگائی میں اضافہ ہوتا چلا جا رہا ہے، دنیا میں تیل کی قیمتوں میں اضافہ کا اثر پاکستان میں زیادہ پڑ رہا ہے۔
عبدالغفور حیدری نے مزید کہا کہ پینتس سے چالیس فیصد غربت سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں خاص طورپر محنت کش طبقہ کا گزارہ مشکل ہوگیا ہے، جو مہنگائی کے ذمہ دار ہیں انہیں چاہیے جس طرح ڈالر کی قیمت کم ہو رہی ہے پیٹرول کی قیمتیں بھی کم کریں۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں۔
ٹوئٹر پر ہمیں فالو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں۔
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News