اسلام آباد: وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ سیاسی عدم استحکام معاشی ترقی میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔
وفاقی وزیر احسن اقبال نے لیڈرز ان اسلام آباد بزنس سمٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ 1997 میں سب سے پہلے لانگ ٹرم پلان ویژن 2010 دیا، دو سال بعد مارشل لاء لگا اور اس ویژن کو اٹھا کر پھینک دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ملائیشیا نے ویژن بنایا اور اس پر عمل کیا کامیاب ہوا، 2013 میں ویژن 2025 پر کام کا آغاز کیا، تمام صوبوں کو ساتھ لیا حالانکہ وہاں دیگر جماعتوں کی حکومت تھی، 2018 میں ویژن 2025 کو بھی اٹھا کر پھینک دیا گیا۔
احسن اقبال نے کہا کہ چین نے بڑے پیمانے پر اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کی حامی بھری تھی، 20218 کے بعد سب سے پہلا دھچکا چینی سرمایہ کاری کو لگا، پالیسیوں کے عدم تسلسل کی وجہ سے پاکستان کی معاشی ترقی کو نقصان پہنچا۔
انکا کہنا تھا کہ کسی بھی ملک کی ترقی کیلئے آپ کو کم از کم 10 سال مسلسل چاہیے، انڈیا، بنگلہ دیش اور دیگر ممالک میں حکومتوں کو 10 سے 15 سال کا وقت ملا، سیاسی عدم استحکام معاشی ترقی میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ پالیسیوں کے عدم تسلسل کی وجہ سے پاکستان 75 سالوں سے نازک دور سے گزر رہا ہے، اگر پاکستان 9 فیصد کی شرح نمو سے ترقی کرے گا تو 2047 میں پاکستان بڑی معیشت بن سکتا ہے، پاکستان پھر تین ہزار ارب ڈالر کی معیشت بن سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کا قیام ملک میں سرمایہ کاری لایا گیا ہے، سرمایہ کاری کونسل کے ذریعے ون ونڈو ہوگا، کئی کاروبار پاکستان میں ہیں جن کی ویلیو چین نہیں ہے، گلاب کی پتیاں قبروں اور جلسوں میں استعمال ہوتی ہیں، ویلیو چین اگر مکمل ہو تو یہی گلاب کا پھول ایکسپورٹ کیا جاسکتا ہے۔
احسن اقبال نے کہا کہ ہر کلسٹر میں ویلیو چین کا ہونا ضروری ہے ہم گلوبل سپلائی چین سے منسلک نہیں ہیں، ہر اچھی معیشت نے ایکسپورٹ کے ذریعے معاشی ترقی کی، احسن پاکستان میں ڈومیسٹک ضرورت کا خیال زیادہ رکھا گیا برآمدات پر توجہ نہیں دی، بڑے کاروباری گروپس سے کوئی پوچھے کہ ان کی ایکسپورٹ کتنی ہیں۔
وزیر منصوبہ نے مزید کہا کہ چین کے ساتھ بھی سی پیک کے دوسرے فیز کیلئے بات چیت کر رہے ہیں، یو اے ای، کویت اور قطر سے بھی بات چیت ہورہی ہے، اب ہم ان سے مدد نہیں مانگ رہے، سرمایہ کاری پر بات کی جارہی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News