Advertisement
Advertisement
Advertisement
Advertisement

’’4 دن کا حکومت کو الٹی میٹم دیتے ہیں کہ اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرے‘‘

Now Reading:

’’4 دن کا حکومت کو الٹی میٹم دیتے ہیں کہ اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرے‘‘
امیر جماعت اسلامی

’’4 دن کا حکومت کو الٹی میٹم دیتے ہیں کہ اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرے‘‘

حافظ نعیم الرحمان کا کہنا ہے کہ 4 دن کا حکومت کو الٹی میٹم دیتے ہیں کہ اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرے۔ ملک میں گندم وافر موجود تھی تو امپورٹ کا فیصلہ کیوں ہوا؟

امیرجماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے منصورہ لاہور میں میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ اس وقت ایک بہت بڑا بحران بالخصوص پنجاب میں جاری ہے، کسان بھائیوں نے بہت مشکل سے گندم کو بیجا ہے۔

حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ 76 سال میں پہلی بارحکومت نے یہ کہا ہے کہ وہ اس بار گندم نہیں خریدے گی۔ بڑے جاگیردار تو اپنا حساب لگا لیتے ہیں۔ لیکن جو چھوٹے کسان ہیں ان کا کیا بنے گا اگر حکومت گندم نہیں خریدے گی تو؟

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ ملک کی معیشت کی جو صورتحال ہے اس سے کوئی اداراہ محفوظ نہیں۔ بڑے بڑے انڈسٹریلسٹ اپنا پیسا باہر کے ملکوں میں لے جا رہے ہیں۔ تمام ممالک میں اشیائے خوردونوش کو سبسڈی ملتی ہے۔

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ اگر حکومت اس طرح کے بیان دیتی رہی تو جماعت اسلامی چپ نہیں رہے گی۔ اگر یہ کسی اور پارٹی کا مسثلہ نہیں ہے تو جماعت اسلامی اپنا لائحہ عمل دے گی۔

Advertisement

انھوں نے کہا کہ سب سے پہلا سوال یہ ہے کہ جب گندم ملک میں موجود تھی تو ایک بلین ڈالر کی گندم 2023 میں کیوں امپورٹ کی گئی۔ ان سارے لوگوں کو بے نقاب ہونا چاہئیے جو اس معاملے میں ملوث ہے۔ ان سب کی جوڈیشل انکوائری ہونی چاہیے۔

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ جو لوگ بھی اس میں ملوث ہیں ان کو انکوائری کمیشن کے سامنے پیش ہونا ہوگا۔ کون سے محب وطن لوگ اس طرح کا عمل کرتے ہیں کہ ہم گندم نہیں خریدیں گےاورپھرعجیب سی بات کے 600 روپے کی سبسڈی دیں گے جو ہم سے آن لائن رابطہ کریں گے۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ کیا ان لوگوں کو پتہ نہیں ہے کہ کتنے چھوٹے کسان آن لائن رجوع کر سکتے ہیں۔ جماعت اسلامی نے فیصلہ کیا ہے کہ حکومت کو بھاگنے نہیں دیں گے۔ جماعت اسلامی کسانوں کے لئے جدو جہد کرے گی۔

انھوں نے مذید کہا کہ ہم 4 دن کا الٹی میٹم دے رہے ہیں اگر حکومت نے یہ پالیسی واپس نہ لی تو 4 دن بعد وزیراعلی ہاؤس کا گھراؤ کریں گے دھرنا دیں گے۔ میں وارن کر رہا ہوں کہ یہ جماعت اسلامی ہے اس کو کوئی روکنے کی کوشش نہ کرے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ نہ ہو کہ جو تحریک کچھ دیر بعد شروع ہونی تھی حکومت گرانے کی وہ کسانوں سے ہی شروع ہو جائے۔ ہمارا مطالبہ ہے حکومت گندم کا ریٹ ٹھیک کرے اور گندم نہ خریدنے کی پالیسی واپس لے۔ جعلی حکومت کے خلاف احتجاج کریں گے۔

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ زراعت کے شعبے پر بھی شب خوب مارا جا رہا ہے، گندم کا مسئلہ دراصل پاکستان کے60فیصدلوگوں کامسئلہ ہے، کسانوں کو سمجھ نہیں آرہا کہ وہ کیسے اپنی آواز بلند کریں۔ عام آدمی اورکارخانوں کوتباہ کرکے رکھ دیا ہے۔

Advertisement

امیرجماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ بجلی اور گیس کی قیمتوں میں من مانا اضافہ کردیا جاتا ہے، ملک میں گندم وافرموجودتھی تو امپورٹ کا فیصلہ کیوں ہوا؟ 34لاکھ ٹن گندم درآمد کی گئی وہ ایک بلین ڈالر میں پڑی ہے، یہ وہی وقت تھا جب ہم ایک ایک ڈالر کے لیے ٹھوکر کھارہے تھے۔

واضح رہے کہ گندم کی اضافی درآمد کے اسکینڈل اورکسانوں کےمسائل کے معاملے پر وفاقی وزیررانا تنویرنے اضافی گندم درآمد کے حوالے سےاسکینڈل کی تصدیق کی ہے۔ کہا کہ انکوائری کمیٹی کی جانب سےابتدائی رپورٹ موصول ہوئی ہے،معاملہ گھمبیرہے۔

راناتنویرنے کہا کہ اضافی گندم درآمد کی جس سے مسائل بڑھے، ذمہ دارارن کاتعین ہوگا۔ بدقسمتی سےاضافی گندم درآمد نگران دور حکومت میں کی گئی، گندم کی درآمد کی اجازت دی گئی اس سے زیادہ منگوائی گئی۔

وفاقی وزیرکا کہنا تھا کہ وزیراعظم کی جانب سےانکوائری کاحکم دیاگیاجس پرکمیٹی نےرپورٹ مکمل کی۔ افسوناک امر ہے کہ بلا جواز گندم درآمدکی گئی، اسٹاک وافرموجود تھا، وزیراعظم نے معاملے پرمزید انکوائری کا فیصلہ کیا ہے، اسٹیٹ بینک اورمتعلقہ اداروں سے تفصیلات لی جائیں گی۔

Advertisement
Advertisement

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
قانونی طریقے سے بیرون ملک سرمایہ کاری کرنا غلط نہیں ہے، وزیر داخلہ
تمام اداروں میں دہری شہریت کے قانون پر عملدرآمد ہونا چاہیے، مصطفیٰ کمال
ایسوسی ایشن آف الیکٹرانک میڈیا ایڈیٹرز اینڈ نیوز ڈائریکٹرز کے نو منتخت عہدیداروں کو وزیر اعظم کی مبارکباد
اسپیکر قومی اسمبلی کا پریس گیلری سے موبائل فوٹیج بنانے کا نوٹس
تمباکو کی کھپت کم کرنے کے لئے قیمتوں میں اضافہ ناگزیر ہے، ڈبلیو ایچ او تحقیق
ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ، اسٹیٹ بینک کی رپورٹ جاری
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر