
پنجاب کے دارالحکومت میں جرائم کی شرح میں تشویشناک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، جہاں رواں سال کے ابتدائی 100 روز میں جنسی زیادتی، گینگ ریپ اور اغواء کے 1033 سنگین واقعات پولیس ریکارڈ کا حصہ بنے ہیں۔
پولیس اعداد و شمار کے مطابق شہر میں خواتین، بچیوں اور بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے 743، بچوں سے بدفعلی کے 108 اور گینگ ریپ کے 18 واقعات رپورٹ ہوئے، جبکہ اغواء کے درجنوں کیسز بھی درج کیے گئے ہیں۔
پولیس ریکارڈ کے مطابق سٹی، کینٹ اور صدر ڈویژن میں گینگ ریپ کے چار چار، ماڈل ٹاؤن اور سول لائن ڈویژن میں تین تین کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔
جنسی زیادتی کی کینٹ ڈویژن میں 180، صدر ڈویژن میں 176، سٹی ڈویژن میں 144، ماڈل ٹاؤن ڈویژن میں 122، اقبال ٹاؤن ڈویژن میں اور 70 اور سول لائنز ڈویژن میں51 وارداتیں ریکارڈ کی گئی ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ لاہور پولیس کے انویسٹی گیشن ونگ، خاص طور پر ایس ایس آئی او یو سیل، اکثر ملزمان کو گرفتار کرنے میں ناکام رہا ہے۔ متعدد مقدمات میں تاحال کوئی ملزم سزا یافتہ نہیں ہو سکا، جس سے مجرموں کے حوصلے بلند اور شہریوں کا اعتماد کمزور ہوا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News