حکومت نے جولائی تا اکتوبر رواں مالی سال میں 650 ارب روپے قرض حاصل کیا۔
اقتصادی امور ڈویژن کی جانب سے جاری کردہ دستاویز کے مطابق گزشتہ مالی سال اسی عرصے میں 480 ارب قرض لیا گیا تھا، جبکہ رواں برس چار ماہ میں 170 ارب روپے زائد قرض لیا گیا، قرض کے حصول میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 35 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
حکومت نے سال 26-2025 کے لیے 5 ہزار 777 ارب روپے قرض کا ہدف رکھا، تاہم جولائی میں 198، اور اگست میں 192، ستمبر میں 124 اور اکتوبر میں 133 ارب روپے قرض لیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: اقتصادی امور ڈویژن نے بیرونی قرض کے حوالے سے رپورٹ جاری کردی
دستاویز میں بتایا گیا کہ اکتوبر میں 47 کروڑ 12 لاکھ ڈالر کا غیر ملکی قرض حاصل ہوا، ستمبر کے مقابلے میں اکتوبر میں 4 کروڑ ڈالر زائد قرض تھا، اکتوبر میں 27 کروڑ 80 لاکھ ڈالر باہمی و کثیرالجہتی معاہدوں کے تحت، جبکہ نئے پاکستان سرٹیفکیٹس کے ذریعے 19 کروڑ 31 لاکھ ڈالر، جبکہ سعودی آئل فیسیلیٹی کے تحت اکتوبر میں 10 کروڑ ڈالر ملے۔
سعودی آئل فیسیلیٹی سے رواں مالی سال 1 ارب ڈالر ملنے کا تخمینہ ہے، جس کے تحت اب تک 40 کروڑ ڈالر موصول ہوئے۔
دستاویزکے مطابق رواں مالی سال 25 ارب ڈالر سے زیادہ قرض لینے کا ہدف مقررکیا گیا ہے، جس میں دوست ممالک سے 12 ارب ڈالر رول اوور کرانے کا ہدف شامل ہے۔
اسی طرح آئی ایم ایف سے 2 ارب ڈالر کی قسط پلان میں شامل ہے، آئی ایم ایف آر ایس ایف پروگرام کے تحت 40 کروڑ ڈالر کی دو اقساط ملیں گی، دستاویز
دستاویز کے مطابق آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ اجلاس 8 دسمبر کو ہوگا، اسٹاف لیول معاہدے کی منظوری کے بعد 1.2 ارب ڈالر 9 دسمبر تک مل جائیں گے۔














