پاک فوج کی ایلیٹ سرچ اینڈ ریسکیو ٹیم سری لنکا میں “سائیکلُون ڈِٹوا” میں تباہی کے بعد امدادی سرگرمیوں کے لیے روانہ کی گئی ہے۔
پاک فضائیہ کے خصوصی سی-130 طیارے نے اس ٹیم کو سری لنکا پہنچایا جبکہ پاک بحریہ اور ایوی ایشن پہلے ہی سری لنکا میں نگرانی، میڈیکل ایویکیویشن اور ریسکیو آپریشنز میں مصروف ہیں۔
سری لنکن عوام کی امداد کے لیے این ڈی ایم اے نے 200 ٹن امدادی سامان کنٹینر شپ کے ذریعے سری لنکا بھیجا۔
وزیراعظم پاکستان نے گزشتہ روز سری لنکن صدر سے بات چیت بھی کی جبکہ وزیر اعظم پاکستان متاثرہ ممالک انڈونیشیا، تھائی لینڈ اور ملائشیا کی قیادت سے بھی رابطے کر رہے ہیں۔
این ڈی ایم اے سری لنکن ائیر لائنز کی کولمبو سے لاہور پروازوں کے ذریعے مزید امدادی سامان بھیجنے کے لیے تیار ہے، این ڈی ایم اے سری لنکن صدر کی درخواست پر سیلاب متاثرین کی مدد کے لیے پاک فوج کے فولڈنگ بریج سمیت ضروری آلات فراہم کرے گا۔
رکاوٹوں کے باوجود پاکستان سری لنکا کے سیلاب متاثرین کی مدد کیلئے امدادی سامان کی ترسیل جاری رکھا ہوا ہے۔
واضح رہے کہ طوفانی بارشوں، سمندری طوفانوں اور لینڈسلائیڈز نے جنوب مشرقی ایشیا میں تباہی مچادی، ماہرین کے مطابق یہ موسمیاتی تبدیلی کا براہِ راست نتیجہ ہے۔
عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق جنوبی اور جنوب مشرقی ایشیا میں گزشتہ دنوں آنے والے شدید طوفانی بارشوں، سائیکلونز اور لینڈ سلائیڈز کے باعث انڈونیشیا، سری لنکا اور تھائی لینڈ میں کم از کم 1250 افراد ہلاک ہوگئے جبکہ سیکڑوں اب بھی لاپتا ہیں۔
سری لنکا نے ایمرجنسی نافذ کر دی ہے جہاں 11 لاکھ سے زائد افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔
ایشیا کی یہ بدترین تباہی اس حقیقت کو مزید واضح کرتی ہے کہ موسمیاتی تبدیلی اب مستقبل نہیں بلکہ ایک جیتی جاگتی، مہنگی اور جان لیوا حقیقت ہے اور اگر دنیا نے فوری اقدامات نہ کیے تو یہ آفات مزید شدت اختیار کرتی جائیں گی۔
مزید پڑھیں: موسمیاتی کے تباہ کن اثرات، جنوب مشرقی ایشیا میں سیلاب سے 1250 سے زائد اموات



















