اسلام آباد: آمدن اور وسائل کی منصفانہ تقسیم کے لیے 15 سال بعد قومی مالیاتی کمیشن (این ایف سی) کے مشاورتی عمل کا دوبارہ آغاز آج ہو رہا ہے۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب گیارہویں این ایف سی کے پہلے اجلاس کی صدارت کریں گے۔
چاروں صوبوں کے وزرائے خزانہ اور ایک ایک ٹیکنیکل ماہر اجلاس میں شریک ہوں گے، جبکہ وفاق اور صوبے اپنے مالی وسائل، محصولات اور مالی مسائل پر بریفنگ دیں گے۔ آئندہ اجلاسوں کے شیڈول اور ٹائم لائنز کا تعین بھی ایجنڈے کا حصہ ہے۔
مزید پڑھیں: جمہوریت، این ایف سی، 18ہویں ترمیم کسی پرموقف تبدیل نہیں کریں گے
ذرائع کے مطابق اجلاس میں سندھ حکومت کے تحفظات اور خیبرپختونخوا کے مالی مطالبات زیرِ بحث آنے کا امکان ہے۔
موجودہ ساتواں این ایف سی ایوارڈ 2010 سے نافذ ہے، جس کے تحت صوبوں کا حصہ 57.5 فیصد اور وفاق کا حصہ 42.5 فیصد مقرر ہے۔
آبادی کی بنیاد پر 82 فیصد، غربت و پسماندگی کی بنیاد پر 10.3 فیصد اور ریوینیو کی بنیاد پر 5 فیصد وسائل تقسیم کیے جاتے ہیں۔
مزید پڑھیں: مالی سال 2025-26 میں صوبوں کو وفاقی بجٹ کا 44.3 فیصد این ایف سی ایوارڈ کا حصہ دیا جائے گا
نئے این ایف سی ایوارڈ میں آبادی کے تناسب سے حصہ کم کرنے، ٹیکس محصولات کی بنیاد پر وسائل تقسیم کرنے اور تعلیم، صحت، سماجی و ماحولیاتی شعبوں کو زیادہ اہمیت دینے کی تجاویز شامل ہیں۔
آئین کے مطابق ہر پانچ سال بعد این ایف سی پر نظرثانی ضروری ہے، تاہم 2015 سے مسلسل اجلاس شیڈول ہونے کے باوجود منعقد نہیں ہو سکے۔ اب 15 سال بعد دوبارہ مشاورتی عمل کا آغاز ہو رہا ہے۔
اجلاس میں وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی، جبکہ پنجاب اور بلوچستان کے وزرائے خزانہ شرکت کریں گے۔ گیارہواں این ایف سی اجلاس صبح 11 بجے شروع ہوگا۔



















