اسلام آباد: وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آرٹیکل 243 میں کوئی ابہام نہیں اور اصل والا نوٹیفکیشن بھی جلد آجائے گا۔
وفاقی وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ اور وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کیا جس دوران وزیر قانون نے آرمی چیف کے چیفس آف نیشنل ڈیفنس فورسز کی تعیناتی کے نوٹیفکیشن پر بات کی۔
انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 243 میں کوئی ابہام نہیں ہے اور آرمی ایکٹ میں بھی کوئی ترمیم نہیں کی گئی۔ قانون کے مطابق وزیراعظم کی ایڈوائس پر صدر مملکت آرمی چیف کو ازسرنو تعینات کرتے ہیں اور اصل والا نوٹیفکیشن بھی جلد آجائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ پچھلے سال سروسز چیف کی معیاد پانچ سال کی گئی تھی، اس لیے 29 نومبر 2025 کو دوبارہ آرمی چیف تعینات کرنے کی ضرورت نہیں تھی۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے پر کسی قسم کی قیاس آرائی یا ’’پولیٹیکل ڈس کونیکٹ‘‘ کی ضرورت نہیں ہے۔
اعظم نذیر تارڑ کہتے ہیں کہ بانی پی ٹی آئی کی ملاقاتوں کے حوالے سے بار بار سوالات کیے جاتے ہیں لیکن جیل ملاقاتیں رولز کے تحت ریگولیٹ ہوتی ہیں۔ قیدی ہفتے میں ایک خط لکھ سکتا ہے یا ایک ملاقات کرسکتا ہے تاہم ان ملاقاتوں میں سیاست پر بات کی اجازت نہیں ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ رول 265 کے تحت ملاقاتوں کو پبلک کرنے، ٹوئٹ کرنے یا سوشل میڈیا پر شیئر کرنے کی اجازت نہیں ہے اور جیل سپرنٹنڈنٹ کی نگرانی کے بغیر ملاقات ممکن نہیں۔
انہوں نے سابقہ مثالیں بھی یاد دلائیں اور کہا کہ نواز شریف کے دور میں بھی یہی اصول لاگو تھے اور سپریم کورٹ نے واضح کیا تھا کہ ’’جو کنگ نہیں بن سکتا وہ کنگ میکر بھی نہیں بن سکتا‘‘۔
اعظم نذیر تارڑ نے مزید کہا کہ قانون کے مطابق ہی سب کچھ چلتا ہے اور آج پی ٹی آئی کو بھی اسی صورتحال کا سامنا ہے۔
وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ کا بیان
عطا تارڑ نے کہا کہ جو بھی رولز کی خلاف ورزی کرے گا، اس کی ملاقات بند کر دی جائے گی۔ انہوں نے واضح کیا کہ جیل کے اندر سے بعض افراد کے ذریعے فوج کے سربراہ کے خلاف پیغام دینے کی کوشش کی گئی لیکن اس پر کنٹرول موجود ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ جیل کے باہر لاء اینڈ آرڈر کی صورتحال پیدا ہوئی تو اب اسے آہنی ہاتھوں سے کنٹرول کیا جائے گا اور اسٹیٹ کی رٹ یقینی بنائی جائے گی۔ ہدایات جاری ہوچکی ہیں اور آئندہ اڈیالہ جیل کے باہر ایسے تماشے نہیں ہوں گے۔
عطا تارڑ نے مزید کہا کہ پوری دنیا میں پاکستان کی تعریف ہو رہی ہے اور بعض افراد صرف ذاتی انا کی بنیاد پر ملک کے مفاد کو قربان کرنے کی کوشش کرتے ہیں جو کبھی نہیں ہونے دیا جائے گا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ملک ہمیشہ زندہ باد رہے گا اور شہدا کے مزاروں کی بے حرمتی کی اجازت نہیں دی جائے گی۔




















