Tue, 21-Oct-2025

تازہ ترین خبریں:

میجر شبیر شریف شہید کا 54 واں یوم شہادت آج منایا جا رہا ہے

میجر شبیر شریف واحد فوجی جوان ہیں جنھیں بالترتیب دو سب سے بڑے فوجی اعزاز ات یعنی نشانِ حیدر اور ستارہ جرات سے نوازا گیا۔

 1965 اور 1971 کی جنگوں میں اپنی جانفشانی ،بے لوث محبت اور صلاحیتوں کا لوہا منوانے والے میجر شبیر شریف کا آج 54واں یومِ شہادت انتہائی عقیدت و احترام سے منایا جارہا ہے۔

جرأت وبہادری کا استعارہ بننے والے میجر شبیر شریف 28 اپریل 1943ء کو ضلع گجرات کے گاؤں کُنجاہ میں پیدا ہوئے۔

میجر شبیر شریف نے اپریل 1964 میں کمیشن حاصل کیا، آپ کی قابلیت اور قائدانہ صلاحیتوں کے اعتراف میں  آپکی پاسنگ آؤٹ پریڈ میں سب سے بڑے فوجی تربیتی اعزاز ’’اعزازی شمشیر‘‘ سے نوازا گیا۔

میجر شبیر شریف واحد فوجی جوان ہیں جنھیں بالترتیب دو سب سے بڑے فوجی اعزاز ات یعنی نشانِ حیدر اور ستارہ جرات سے نوازا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: معرکہ کمال پور؛ پاک فوج کی بہادری کی ایک اور داستان

شبیر شریف پاک فوج میں اپنی پیشہ ورانہ خدمات کا سفر طے کرتے ہوئے اپریل 1970ء میں میجر کے رینک پر فائز ہوئے۔

3دسمبر1971 کومیجر شبیر شریف کو سلیمانکی ہیڈ ورکس کے بالمقابل دشمن کی حدود میں واقع ایک بلند ٹیلے پر قبضہ کرنے کا حکم ملا۔

 آپ اپنے ساتھیوں کی راہنمائی کرتے ہوئے دُشمن کی بارودی سرنگوں کو عبور کر کے مسلسل آگ برساتی آرٹلری اور مشین گنوں کے فائر کے درمیان سبونہ نہر کے پار جا پہنچے۔

اِس دلیرانہ حملے کے دوران آپ نے دُشمن کو اپنے مضبوط خندقوں سے نکل بھاگنے پر مجبور کر دیا ۔

 اس دوان آپ کی جرات و شجاعت کے نتیجہ میں 43 بھارتی فوجی ہلاک جبکہ 38 جنگی قیدی اور 4 ٹینک تباہ ہوئے۔

 5اور6 دسمبر کی درمیانی شب میجر شبیر شریف نے 4 جاٹ رجمنٹ کے کمپنی کمانڈر میجر نارائن سنگھ کو دست بدست لڑائی میں ہلاک کیا۔

6 دسمبر کو میجر شبیر شریف نے دشمن کا ایک اور جوابی حملہ پسپا کیا اور بذاتِ خود ایک ریکائل لیس رائفل کے فائر سے کئی ٹینک تباہ کر دیے۔

 اپنے مطلوبہ ہدف کے حصول اور پے در پے جوابی حملوں کو ناکام بناتے ہوئے بالآخر میجر شبیر شریف ایک بھارتی ٹینک کے گولے کا نشانہ بن کر شہادت کے اعلیٰ ترین مقام پر فائز ہوئے۔

میجر شبیر شریف شہیدکی اس بے مثال جرات اور بہادری کے صلے میں حکومت پاکستان نے آپ کو نشان حیدرکےاعزاز سے نوازا۔

میجرشبیرشریف شہید کے یادگار الفاظ ہمیشہ ہر پیر و جوان کیلئےمشعلِ راہ رہیں گے کہ ’’انسان کی زندگی باعزت اور موت باوقار ہونی چاہیے‘‘

متعلقہ خبریں