Tue, 21-Oct-2025

تازہ ترین خبریں:

بلوچستان میں کالعدم تنظیم کے کمانڈر سمیت 100 علیحدگی پسندوں نے ہتھیار ڈال دیے

حکام کے مطابق مسلح افراد نے ہتھیار پھینک کر پاکستان کا جھنڈا تھام کر ریاست سے وفاداری کا حلف لیا

بلوچستان کے علاقے سوئی میں کالعدم تنظیم کے کمانڈر وڈیرہ نور علی چاکرانی سمیت 100 سے زائد شدت پسندوں نے ہتھیار ڈال کر قومی دھارے میں شمولیت کا اعلان کیا ہے۔ 

حکام کے مطابق مسلح افراد نے ہتھیار پھینک کر پاکستان کا جھنڈا تھام کر ریاست سے وفاداری کا حلف لیا،کمانڈر وڈیرہ نور علی چاکرانی اور ان کے ساتھیوں نے اسلحہ میر آفتاب احمد بگٹی کے حوالے کیا۔

تقریب پاکستان ہاؤس سوئی میں میر آفتاب بگٹی کی موجودگی میں منعقد ہوئی، یہ واقعہ ڈیرہ بگٹی میں امن و استحکام کی طرف ایک بڑا سنگِ میل قرار دیا جا رہا ہے۔

چاکرانی قبیلہ ڈیرہ بگٹی کا ایک بڑا قبائلی گروہ ہے۔ اس کے عسکریت سے دور ہونے سے بی آر اے کی قوت، بھرتیوں اور سرگرمیوں پر واضح ضرب لگی ہے۔

سوئی اور ڈیرہ بگٹی ملکی توانائی کا مرکز رہے ہیں، اس لیے اس علاقے میں امن قومی معاشی اور توانائی تحفظ کے لیے اہم ہے۔ اجتماعی طور پر ہتھیار ڈالنے کے عمل نے تشدد پر مبنی بیانیے کو واضح طور پر مسترد کر دیا ہے۔

علاقے کے عوام یہ ثابت کر رہے ہیں کہ عزت، تحفظ اور ترقی صرف ریاستِ پاکستان کے ساتھ ہے، نہ کہ بیرونی عناصر کے آلہ کار بننے میں۔ مزاحمت کا بیانیہ زمینی حقائق اور عوامی توقعات کے سامنے کمزور پڑ چکا ہے۔

سو سے زائد افراد کا قومی دھارے میں شامل ہونا ان بیرونی قوتوں کے لیے بھی واضح پیغام ہے جو کچھ بلوچ نوجوانوں کو استعمال کرنا چاہتی تھیں۔

اس سے قبل بھی کئی اہم شخصیات تشدد چھوڑ کر قومی دھارے میں شامل ہو چکی ہیں، جن میں سرفراز بنگلزئی، گلزار امام شمبے (بانی بی این اے) شامل ہیں، ان کی واپسی اور انکشافات نے عسکری تحریکوں کو بے نقاب کر دیا۔

ریاستِ پاکستان طویل عرصے سے ایسے تمام افراد کے ساتھ بات چیت اور بحالی کی پالیسی پر عمل پیرا ہے جو گمراہ ہو گئے یا کسی دباؤ کا شکار ہو کر ہتھیار اٹھانے پر مجبور ہوئے لیکن اب واپس آنا چاہتے ہیں۔

ریاست کا مفہوم واضح ہے کہ جو واپس آئیں گے، عزت پائیں گے؛ جو تشدد پر قائم رہیں گے، خود کو تنہا کریں گے۔ چاکرانی قبیلے کے لئے جامع بحالی پیکج کی تجویز زیر غور ہے، جس میں روزگار کے مواقع، جدید تعلیم، صحت کی سہولیات، ہنر مندی کے پروگرام، خواتین کی ترقی، چھوٹے کاروبار اور زراعت کے لیے مدد فراہم کرنا شامل ہے۔

اس موقع پر وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کمانڈر اور رہنماؤں کو قومی دھارے میں شامل ہونے پر مبارکباد دی اور کہا کہ ہتھیار ڈالنے والوں نے پاکستان کا پرچم اٹھا کر امن کے سفر کا آغاز کیا۔

وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ یہ واضح پیغام ہے کہ ریاست نے بات چیت کے دروازے بند نہیں کیے، انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں ریاست مخالف عناصر کے خلاف آپریشنز جاری ہیں۔

سرفراز بگٹی نے کہا کہ ہتھیار پھینک کر آئین تسلیم کرنے والوں کو گلے لگانے کا عمل جاری ہے، جو ریاست کی نرمی کو کمزوری سمجھے گا، اس کا آخری دم تک تعاقب کیا جائے گا۔

متعلقہ خبریں