Tue, 21-Oct-2025

تازہ ترین خبریں:

کراچی میں ٹریفک کا قہر؛ 11 ماہ 10 روز میں 808 افراد زندگی سے محروم

شہر قائد کی سڑکیں قاتل ہیوی ٹریفک اور ڈمپرز کے باعث پہلے سے زیادہ خطرناک ہوچکی ہیں۔

کراچی: شہرِ قائد میں تیز رفتاری، لاپرواہی اور ٹریفک قوانین کی مسلسل خلاف ورزی نے گزشتہ 11 ماہ 10 روز کے دوران 808 شہریوں کی جان لے لی جب کہ 11 ہزار 500 سے زیادہ افراد مختلف حادثات میں زخمی ہوئے۔

کراچی شہر کی سڑکیں قاتل ہیوی ٹریفک، ڈمپرز اور بے احتیاط ڈرائیونگ کے باعث پہلے سے زیادہ خطرناک ہوچکی ہیں۔

اعداد و شمار کے مطابق سب سے زیادہ ہلاکتیں ہیوی ٹریفک کے باعث ہوئیں۔ ڈمپروں، ٹریلرز، ٹرکس، واٹر ٹینکرز اور آئل ٹینکرز نے مجموعی طور پر 244 افراد کو کچل کر موت کی نیند سلا دیا۔

ڈمپرز کی زد میں آکر 41 افراد جاں بحق ہوئے، واٹر ٹینکرز کے ہاتھوں 56 جانیں ضائع اور آئل ٹینکرز نے 7 افراد کو روند ڈالا۔

علاوہ ازیں ٹریلرز کے باعث 95 افراد زندگی ہار گئے، مزدا ٹرکس کے حادثات میں 20 افراد لقمۂ اجل بنے جب کہ بسوں، منی بسوں اور کوچز جیسی خطرناک گاڑیاں بھی پیچھے نہ رہیں۔

پولیس ڈیٹا کے مطابق بس حادثات میں 32  افراد جان سے گئے، منی بسوں کے باعث 11 اموات اور کوچز کے ہاتھوں 6 افراد جاں بحق ہوئے۔ ان حادثات سے مرد، خواتین اور بچے بھی محفوظ نہیں۔

یہ بھی پڑھیں: شہرِ قائد میں ٹریفک حادثات خطرناک حد تک بڑھ گئے

سال بھر کے حادثات کا مجموعی جائزہ بتاتا ہے کہ 632 مرد، 81 خواتین اور 93 بچے اور بچیاں مختلف حادثات میں جان کی بازی ہار گئے۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ہیلمٹ کا استعمال نہ کرنا، غلط سمت میں سفر اور تیز رفتاری موٹر سائیکل سواروں کی زندگیوں کے لیے سب سے بڑا خطرہ بن چکا ہے۔

ان حادثات میں سب سے زیادہ ہلاکتیں موٹر سائیکل سواروں کی ہوئیں، دوسرے نمبر پر پیدل چلنے والے شہری جبکہ تیسرے نمبر پر دیگر گاڑیوں کے سوار افراد حادثات کی زد میں آئے۔

پولیس حکام کا مزید کہنا ہے کہ بڑھتے ہوئے حادثات اس بات کی واضح نشاندہی کرتے ہیں کہ کراچی میں ٹریفک قوانین پر عمل درآمد کمزور ہو چکا ہے جب کہ روڈ سیفٹی کے لیے سخت نگرانی، جدید ٹریفک مینجمنٹ اور ہیوی ٹریفک کے لیے واضح پالیسی کی ضرورت ہے۔

متعلقہ خبریں