سال 2025 میں دسمبر کے وسط تک وفاقی کابینہ کے مجموعی طور پر 18 اجلاس منعقد ہوئے، جن میں معمول کے انتظامی امور کے ساتھ ساتھ اہم قومی نوعیت کے فیصلوں کی منظوری دی گئی۔
اعداد و شمار کے مطابق جنوری 2025 میں وفاقی کابینہ کے سب سے زیادہ چار اجلاس ہوئے، جبکہ مارچ میں دو اجلاس منعقد کیے گئے۔
اپریل اور مئی میں کابینہ کا صرف ایک، ایک اجلاس ہوا، جبکہ فروری 2025 میں وفاقی کابینہ کا کوئی اجلاس طلب نہیں کیا گیا۔
سال بھر کے دوران وفاقی کابینہ کے 16 اجلاس وزیر اعظم ہاؤس اور دو اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوئے۔
وزیر اعظم نے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے نومبر میں آذربائجان کے دارالحکومت باکو سے آن لائن اجلاس کی صدارت بھی کی۔
وفاقی کابینہ نے 2025 میں ستائسویں آئینی ترمیم کے مسودے، آرمی چیف کو فیلڈ مارشل کا رینک دینے، زرعی اور کلائمیٹ ایمرجنسی کے نفاذ اور تحریک لبیک پر پابندی جیسے اہم قومی فیصلوں کی منظوری دی۔
اہم انتظامی فیصلوں میں پاور سیکٹر کے گردشی قرض کے خاتمے کے پلان اور مالی سال 26-2025 کے وفاقی بجٹ کی منظوری شامل ہے۔
اس کے علاوہ 30 جنوری کو کابینہ نے پی ٹی آئی دور کے ایک وزیر کی جانب سے قومی ہوابازوں سے متعلق بیان کی تحقیقات کا فیصلہ بھی کیا۔
سال کے دوران متعدد سمریوں کی منظوری سرکولیشن کے ذریعے دی گئی، جن میں ای سی ایل کمیٹی کی سفارش پر پی ٹی آئی قیادت کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کرنے کی منظوری بھی شامل ہے۔



















