اسلام آباد: ای سی سی اجلاس میں لاپتہ افراد کے 945 خاندانوں کو 4.775 ارب روپے کی ادائیگی کی منظوری دے دی۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی صدارت میں ہونے والے اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کے اجلاس میں مہنگائی کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا اور متعدد ترقیاتی منصوبوں کی منظوری دی گئی۔
اجلاس کے اعلامیے کے مطابق جولائی تا نومبر مجموعی مہنگائی کی شرح 5 فیصد رہی جو گزشتہ سال 7.9 فیصد تھی۔ نومبر میں مہنگائی کی شرح مزید کم ہو کر 6.1 فیصد ریکارڈ کی گئی۔
حساس اشیائے ضروریہ میں سے 51 میں سے 10 اشیاء کی قیمتوں میں کمی دیکھی گئی، ای سی سی نے آنے والے مہینوں میں مہنگائی کو مزید قابو میں رکھنے کا اظہار کیا۔
اجلاس میں دانش اسکولوں اور یوتھ اسکل پروگرام کے لیے 5.76 ارب روپے کی منظوری دی گئی جب کہ سندھ اور خیبرپختونخوا میں ایس ڈی جیز منصوبوں کے لیے 5.19 ارب روپے منظور کیے گئے۔
پاکستان ٹیکنیکل ڈویلپمنٹ کارپوریشن (پی ٹی ڈی سی) کے لیے 170.4 ملین روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹ بھی منظور کی گئی اور پی ٹی ڈی سی سے جامع بزنس پلان طلب کیا گیا تاکہ اصلاحاتی ایجنڈے کے ساتھ ہم آہنگی کو یقینی بنایا جاسکے۔
وزیر اعظم فین ریپلیسمنٹ پروگرام کے قواعد میں نظرثانی کی منظوری دی گئی اور پاور سیکٹر کے لیے 200 ارب روپے ڈسکوز کی ایکویٹی میں سرمایہ کاری کی منظوری دی گئی۔ پاور ڈویژن کے ایس ڈی جیز منصوبوں کے لیے 6.358 ارب روپے بھی منظور کیے گئے۔
لاپتہ افراد کے 945 خاندانوں کو 4.775 ارب روپے کی ادائیگی کی منظوری دی گئی جب کہ ایف سی بلوچستان اور رینجرز کے ہیلی کاپٹروں کی مرمت کے لیے فنڈز منظور کیے گئے۔
ارکان پارلیمنٹ کے لیے 104 اضافی فیملی سوئٹس کی تعمیر اور کنگ حمد یونیورسٹی آف نرسنگ کے لیے 250 ملین روپے کی منظوری بھی دی گئی۔
ای سی سی اجلاس میں مہنگائی میں کمی کے اقدامات کے ساتھ ساتھ ترقیاتی منصوبوں کو ترجیح دیتے ہوئے ملک کے مختلف شعبوں میں مالی وسائل کی بہتر تقسیم کو یقینی بنانے پر زور دیا گیا۔



















