Tue, 21-Oct-2025

تازہ ترین خبریں:

کراچی، فلور ملرز ایسوسی ایشن کا سندھ حکومت کو 48 گھنٹے کا الٹی میٹم

کراچی پریس کلب میں پاکستان فلور ملرز ایسوسی ایشن کی ہنگامی پریس کانفرنس منعقد ہوئی، جس میں چیئرمین عبدالجنید عزیز اور محمود مولوی نے سندھ حکومت کی پالیسیوں پر شدید تحفظات کا اظہار کیا۔

چیئرمین عبدالجنید عزیز نے کہا کہ سندھ حکومت کی موجودہ پالیسیوں کے باعث 15 جنوری کے بعد آٹا اور گندم ناپید ہونے کا خدشہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت فلور ملرز کے بجائے ٹریڈرز کو سستی گندم فراہم کر رہی ہے، جو آٹے کی قلت اور مہنگائی کا باعث بنے گی۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ گندم براہِ راست فلور ملرز کو فراہم کی جائے تاکہ آٹے کی مسلسل فراہمی یقینی بنائی جا سکے۔

عبدالجنید عزیز نے مزید کہا کہ گزشتہ دو سالوں سے آٹے کی قیمت میں کوئی اضافہ نہیں ہوا، اس کے باوجود نئی پالیسیوں کے نفاذ سے آٹا مہنگا اور مارکیٹ سے غائب ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔

پریس کانفرنس میں محمود مولوی نے سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ سندھ حکومت کے اہم لوگوں نے اربوں روپے رشوت طلب کی ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر 24 گھنٹوں کے اندر فلور ملرز کو گندم دینے کا فیصلہ نہ کیا گیا تو وہ تمام نام منظرِ عام پر لے آئیں گے۔

محمود مولوی کا کہنا تھا کہ ان کے پاس پیسے مانگنے والوں کی ویڈیوز موجود ہیں۔

انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ فلور ملرز 95 روپے فی کلو گندم خریدنے کے لیے تیار ہیں، لیکن اس کے باوجود انہیں جان بوجھ کر سپلائی سے محروم رکھا جا رہا ہے۔

فلور ملرز ایسوسی ایشن نے سندھ حکومت کو 48 گھنٹے کا الٹی میٹم دیتے ہوئے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر پالیسی پر نظرثانی کی جائے، بصورت دیگر صوبے میں آٹے کا شدید بحران پیدا ہو سکتا ہے۔

متعلقہ خبریں