اسلام آباد: وفاقی کابینہ نے وزارت داخلہ کی سفارش پر عادل فاروق راجہ کو کالعدم قرار دینے کی منظوری دے دی۔
یہ منظوری سرکولیشن کے ذریعے سمری کی صورت میں دی گئی جس کے بعد انسدادِ دہشت گردی ایکٹ کے تحت ان پر باضابطہ پابندی عائد کردی گئی ہے۔
کابینہ ڈویژن کی جانب سے وزارت داخلہ اور متعلقہ اداروں کو مراسلہ ارسال کر دیا گیا ہے جس میں فیصلے پر فوری عملدرآمد کی ہدایت کی گئی ہے۔
حکومتی فیصلے کے تحت عادل فاروق راجہ کا نام فورتھ شیڈول میں بھی شامل کرلیا گیا ہے جب کہ اس حوالے سے نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ عادل فاروق راجہ کی سرگرمیاں قومی سلامتی، ریاستی سالمیت اور امنِ عامہ کے لیے شدید خطرہ سمجھی جاتی ہیں۔
حکام کے مطابق عادل راجہ طویل عرصے سے آن لائن پلیٹ فارمز کو ریاست مخالف بیانیہ تشکیل دینے اور اسے پھیلانے کے لیے استعمال کرتے رہے ہیں۔
نوٹیفکیشن کے مطابق عادل فاروق راجہ نے کالعدم تنظیموں سے جڑا ہوا پروپیگنڈا بھی پھیلایا جس کے ذریعے ملکی دفاع، اداروں اور خودمختاری کے خلاف منظم مہم چلائی گئی۔
نوٹیفکیشن میں واضح کیا گیا ہے کہ ان سرگرمیوں سے ریاستی اداروں کی ساکھ کو نقصان پہنچانے اور عوام میں بداعتمادی پیدا کرنے کی کوشش کی گئی۔














