
سندھ ہائی کورٹ نے سابق لیگ اسپنر دنیش کنیریا کی پی سی بی بحالی پروگرام میں شامل ہونے کی درخواست مسترد کردی۔
چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ احمد علی شیخ کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے دنیش کنیریا کی ڈومیسٹک میچز اور لیگز کھلینے کی اجازت نہ دینے کے خلاف درخواست پر سماعت کی۔
دوران سماعت دنیش کنیریا کے وکیل اسد افتخار ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ ان کے موکل نے اسپاٹ فکسنگ نہیں کی، صرف میٹنگ کرائی تھی جو الزام وہ قبول کر چکے ہیں ، فکسنگ کرنے والے قومی ٹیم کے لیے بھی کھیل رہے ہیں لیکن ان کے موکل کو کھیلنے کی بھی اجازت نہیں مل رہی۔
اسد افتخار ایڈووکیٹ نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ دنیش کنیریا کی پی سی بی بحالی پروگرام میں شامل ہونے کی اجازت دی جائے تاکہ وہ ڈومیسٹک میچز کھیل اور کھلاڑیوں کی کوچنگ کرسکیں۔
پی سی بی کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ دانیش کنیریا پر اسپاٹ فکسنگ کا الزام ہے، ان پر انگلش کاونٹی کلب نے عمر بھر کیلئے پابندی لگائی ہے، برطانوی عدالت نے بھی دنیش کنیریا کی اپیل مسترد کی تھی۔
عدالت عالیہ نے فریقین کے موقف سننے کے بعد دنیش کنیریا کی پی سی بی بحالی پروگرام میں شامل ہونے کی درخواست مسترد کردی۔
دنیش کنیریا پر الزام کیا ہے؟
دانش کنیریا پاکستان کی جانب سے ٹیسٹ کرکٹ میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے 5 بولرز شامل ہیں۔
دنیش کنیریا پر الزام ہے کہ انہوں نے انگلینڈ میں کاؤنٹی کرکٹ کھیلتے ہوئے ایسیکس کاؤنٹی کے ساتھی کھلاڑی میرون ویسٹ فیلڈ پر اسپاٹ فکسنگ کیلئے دباؤ ڈالا۔
انگلش کاؤنٹی نے ان پر تاحیات پابندی عائد کی، اس کے علاوہ برطانوی عدالت نے بھی دنیش کنیریا کی اپیل مسترد کی تھی۔
دنیش کنیریا نے اپنی بے گناہی ثابت کرنے اور کرکٹ میں دوبارہ واپسی کے لیے کئی برسوں تک عدالتی جنگ لڑی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News