Tue, 21-Oct-2025

تازہ ترین خبریں:

ٹرمپ کی سخت گیر امیگریشن پالیسیوں سے فیفا ورلڈ کپ کی فضا متاثر ہونے کا خدشہ

 کراچی : ناقدین کی جانب سے امریکی صدر کی سخت گیر امیگریشن پالیسیوں کو فیفا ورلڈ کپ 2026 کی بنیادی روح سے متصادم قرار دیا جارہا ہے۔

امریکا میں صدر ٹرمپ کی جانب سے دوبارہ متعارف کرائی جانے والی سخت امیگریشن پالیسیوں نے 2026 کے فیفا ورلڈ کپ کے حوالے سے عالمی سطح پر پیدا ہونے والی ’یونٹی‘ اور خوش آئند ماحول کو متاثر کرنا شروع کردیا ہے۔

واضح رہے کہ ورلڈ کپ کی میزبانی امریکا، کینیڈا اور میکسیکو مشترکہ طور پر کر رہے ہیں، تاہم مبصرین کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ کی پالیسیاں فیفا ورلڈ کپ 2026 کے مجموعی فوائد کو دھندلاسکتی ہیں۔

مزید پڑھیں: فیفا ورلڈ کپ 2026 کے شائقین کیلئے بڑی خبر، ٹکٹوں کی بکنگ کب اور کیسے؟ جانیے

امیگریشن سے تعلق رکھنے والے حلقوں کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کی پابندیاں اور کریک ڈاؤن ورلڈ کپ کے مشترکہ اہداف اور مثبت امیج سے متصادم دکھائی دے رہے ہیں۔

ٹرمپ کے ممکنہ اقدامات میں سرحدی سیکیورٹی میں اضافہ، ویزا اسکریننگ سخت کرنا اور ملک میں موجود غیر قانونی تارکینِ وطن کے خلاف بڑے پیمانے پر کارروائیاں شامل ہیں، جو بین الاقوامی سیاحوں، کھلاڑیوں اور اسٹاف کے آزادانہ سفر پر اثرانداز ہوسکتی ہیں۔

ورلڈ کپ کا مقصد براعظموں کے درمیان تعاون، ثقافتی ہم آہنگی اور کھیل کے ذریعے یکجہتی کو فروغ دینا ہے۔

مزید پڑھیں: سعودی عرب نے مسلسل تیسری بار فیفا ورلڈ کپ کے لیے کوالیفائی کر لیا

تاہم ناقدین کا کہنا ہے کہ امیگریشن کے حوالے سے ٹرمپ کے جارحانہ مؤقف کے باعث امریکا میں ورلڈ کپ کے انتظامات اور ماحول دونوں غیر یقینی کا شکار ہوسکتے ہیں۔

فٹبال تنظیموں، انسانی حقوق کے گروپوں اور مختلف ممالک کے سفارتی ذرائع نے بھی تشویش کا اظہار کیا ہے کہ اگر یہ پالیسیاں سختی سے نافذ کی گئیں تو ورلڈ کپ کے ’اوپن اینڈ یونائیٹنگ‘ تصور پر کاری ضرب لگ سکتی ہے۔

یاد رہے کہ ورلڈ کپ کی میزبانی امریکا، کینیڈا اور میکسیکو مشترکہ طور پر کر رہے ہیں، تاہم مبصرین کا کہنا ہے کہ امریکا کی داخلی پالیسیوں کے باعث اس بڑے عالمی ایونٹ کی مجموعی فضا متاثر ہوسکتی ہے۔