پاکستان کے تجربہ کار فاسٹ بولر محمد عباس نے انگلش کاؤنٹی کلب ڈربی شائر کے ساتھ دو سالہ معاہدہ کر لیا ہے جس کے ساتھ ہی وہ ایک بار پھر کاؤنٹی کرکٹ کے سب سے زیادہ مانگ رکھنے والے کھلاڑیوں میں شامل ہوگئے ہیں۔
محمد عباس اس سے قبل لیسٹر شائر، ہیمپشائر اور ناٹنگھم شائر کی نمائندگی کرچکے ہیں اور حال ہی میں ناٹنگھم شائر کی کاؤنٹی چیمپئن شپ ٹائٹل جیتنے میں بھی اہم کردار ادا کیا تھا۔ ان کی شاندار کارکردگی کے بعد ڈربی شائر نے انہیں اپنی ٹیم کا حصہ بنالیا ہے۔
اگرچہ ڈربی شائر اس وقت کاؤنٹی چیمپئن شپ ڈویژن ٹو میں شامل ہے تاہم 35 سالہ محمد عباس کو کلب کے ہیڈ آف کرکٹ مکی آرتھر نے اس معاہدے پر قائل کیا جو ان کے سابقہ انٹرنیشنل کوچ بھی رہ چکے ہیں۔
محمد عباس نے واضح کیا ہے کہ ان کا ہدف صرف ایک سیزن ڈویژن ٹو میں کھیلنا اور ٹیم کو ڈویژن ون میں ترقی دلانا ہے۔ وہ ڈربی شائر کے ساتھ شامل ہونے اور مکی آرتھر کے ساتھ دوبارہ کام کرنے کے لیے پُرجوش ہیں۔
محمد عباس کا کہنا تھا کہ مکی آرتھر ایک بہترین کوچ ہیں اور کلب کے مستقبل سے متعلق ان کے وژن نے انہیں خاصا متاثر کیا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ وہ ٹیم کی قریبی شکستوں کو فتوحات میں بدلنے میں کردار ادا کریں گے اور شائقین کو خوشیاں فراہم کریں گے۔
محمد عباس کا ٹیسٹ کیریئر بھی شاندار رہا ہے، جہاں وہ 100 وکٹیں حاصل کرچکے ہیں۔ گزشتہ برس جنوبی افریقہ کے خلاف 6 وکٹیں لے کر 54 رنز دینے کی کارکردگی ان کے کیریئر کی نمایاں جھلک رہی۔
انگلش کنڈیشنز میں ان کی کامیابی پہلے ہی ثابت ہوچکی ہے جس کا مظاہرہ وہ مختلف کاؤنٹی ٹیموں کے لیے کرچکے ہیں۔
ڈربی شائر کے ہیڈ آف کرکٹ مکی آرتھر نے محمد عباس کی شمولیت کو کلب کے لیے بڑی کامیابی قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ڈویژن ون کی ٹیموں کے سخت مقابلے کے باوجود دنیا کے بہترین ریڈ بال بولرز میں سے ایک کو سائن کیا ہے۔
ان کے مطابق محمد عباس نہ صرف کنٹرول اور تسلسل کے ساتھ بولنگ کرتے ہیں بلکہ نوجوان کھلاڑیوں کے لیے قیمتی تجربہ بھی لے کر آتے ہیں۔
واضح رہے کہ محمد عباس 2026 اور 2027 کے کاؤنٹی سیزنز میں ڈربی شائر کی نمائندگی کریں گے۔



















