ٹیکنالوجی کی کئی کمپنیوں کے مالک ایلون مسک نے کمیونکیشن سیٹلائٹ کے ساتھ ساتھ اب جاسوس سیٹلائٹ پر طبع آزمائی شروع کردی ہے۔
اب بعض خبروں کے مطابق اسپیس ایکس کمپنی نے امریکی محکمہ دفاع کے لیے جاسوس سیٹلائٹ پر کام شروع کردیا ہے۔ مؤقرخبری اداروں کے مطابق اس ضمن میں ایک ارب 80 کروڑ ڈالر کے ‘خفیہ معاہدے’ پر دستخط بھی ہوئے ہیں جن کی بدولت انتہائی نفیس، جدید اور حساس سینکڑوں سیٹلائٹ تیار کئے جائیں گے جو زمین کی تصویر کشی کرسکیں گے۔ ظاہر ہے یہ سب امور امریکی محکمہ دفاع ہی دیکھے گی۔
یہ معاہدہ اسپیس ایکس کی ذیلی کمپنی اسٹارشیلڈ اور امریکی قومی نگرانی کے ادارے (این آر او) کے درمیان میں کیا گیا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اس ضمن میں 2021 سے مذاکرات جاری تھے۔ اس کے تحت سینکڑوں سیٹلائٹ کا ایک نیٹ ورک قائم کیا جائے گا۔
لیکن اس کی مزید تفصیلات سامنے نہیں آسکی ہیں۔ تاہم اسپیس ایکس نے صرف اتنا کہا ہے کہ اسٹارشیلڈ حکومتی اور محفوظ سیٹلائٹ کا ایک نیٹ ورک ہوگا۔ اس معاہدے پر امریکی ایئرفورس کے افسران نے بھی دستخط کئے ہیں۔ دوسری جانب این آر اور نے اس پر کسی بھی تبصرے سے انکار کردیا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News