Tue, 21-Oct-2025

تازہ ترین خبریں:

مریخ پر وقت کی رفتار زمین سے تیز کیوں؟ سائنسدانوں نے معلوم کرلیا

مریخ اور زمین کے درمیان وقت کا یہ فرق البرٹ آئن اسٹائن کے نظریہ اضافیت سے جڑا ہوا ہے۔

مریخ پر وقت زمین کے مقابلے میں تیز کیوں چلتا ہے؟ سائنسدانوں نے درست فرق معلوم کرلیا ہے۔

امریکا کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف اسٹینڈرڈز اینڈ ٹیکنالوجی کے دو ماہرِ طبیعیات کی نئی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ مریخ پر موجود گھڑیاں زمین کے مقابلے میں روزانہ اوسطاً 477  مائیکرو سیکنڈ تیز چلتی ہیں۔

اگرچہ یہ فرق بہت معمولی دکھائی دیتا ہے تاہم مستقبل میں زمین، چاند اور مریخ کے درمیان انتہائی درست ہم آہنگی کے لیے یہ فرق غیر معمولی اہمیت رکھتا ہے۔

تحقیق کے مطابق یہ فرق البرٹ آئن اسٹائن کے نظریہ اضافیت سے جڑا ہوا ہے جس کے مطابق کششِ ثقل وقت کی رفتار کو متاثر کرتی ہے۔ زیادہ طاقتور کششِ ثقل میں وقت سست چلتا ہے جب کہ کم کششِ ثقل والے ماحول میں وقت نسبتاً تیز گزرتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ مریخ کی کمیت زمین کے مقابلے میں تقریباً دس گنا کم ہے جس کے باعث اس کی سطح پر کششِ ثقل بھی زمین سے کہیں کمزور ہے۔ دستیاب مشن ڈیٹا کی بنیاد پر اندازہ لگایا گیا ہے کہ مریخ کی سطحی کششِ ثقل زمین کے مقابلے میں تقریباً پانچ گنا کم ہے۔

مزید یہ کہ مریخ سورج سے زمین کے مقابلے میں زیادہ فاصلے پر واقع ہے جس کے باعث سورج کی کششِ ثقل کا اثر بھی کم ہو جاتا ہے۔

مریخ کا مدار زمین کے مقابلے میں زیادہ بیضوی ہے جس کی وجہ سے سال کے دوران کششِ ثقل میں اتار چڑھاؤ پیدا ہوتا ہے۔ اسی بنا پر مریخ پر وقت کا فرق پورے مریخی سال میں روزانہ 266 مائیکرو سیکنڈ تک کم یا زیادہ ہوسکتا ہے۔

مریخ کا سال زمین کے سال سے کہیں طویل ہے اور اسے سورج کا ایک چکر مکمل کرنے میں 687 دن لگتے ہیں جب کہ اس کا ایک دن بھی زمین سے تقریباً چالیس منٹ طویل ہوتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ مستقبل میں مریخ پر انسانی مشنز، خودکار گاڑیوں، مواصلاتی نظام اور نیوی گیشن کے لیے درست وقت کا تعین نہایت ضروری ہوگا۔

یہ تحقیق زمین سے باہر خودمختار بین السیاروی وقت کے نظام کی بنیاد رکھنے کی جانب ایک اہم قدم قرار دی جا رہی ہے جو خلائی تحقیق کے ایک نئے دور کا آغاز ثابت ہوسکتی ہے۔