Tue, 21-Oct-2025

تازہ ترین خبریں:

دنیا کا سب سے ننھا روبوٹ تیار، جو دیکھنے میں بھی مشکل ہے

یہ ننھا سا روبوٹ خود سے حرکت کر سکتا ہے اور اپنے اردگرد کے ماحول کو محسوس کر سکتا ہے۔

ماہرین نے ایک ایسا روبوٹ تیار کر لیا ہے جو دنیا کا سب سے چھوٹا قابلِ پروگرام روبوٹ قرار دیا جا رہا ہے۔ یہ ننھا سا روبوٹ خود سے حرکت کر سکتا ہے، اپنے اردگرد کے ماحول کو محسوس کر سکتا ہے اور سادہ فیصلے بھی کر لیتا ہے۔

یہ روبوٹ اتنا چھوٹا ہے کہ ایک نمک کے دانے کے برابر دکھائی دیتا ہے، بلکہ فنگر پرنٹ کی لکیر کے کنارے پر بھی آرام سے کھڑا ہو سکتا ہے۔ اس کی چوڑائی صرف 200 بائی 300 مائیکرومیٹر اور موٹائی 50 مائیکرومیٹر ہے، یعنی یہ انسانی آنکھ سے مشکل سے نظر آتا ہے۔

اگر اسے سکے پر رکھا جائے تو یہ سکے پر لکھی تاریخ سے بھی چھوٹا محسوس ہوتا ہے۔ یہ روبوٹ صرف مائع کے اندر کام کرتا ہے اور شمسی روشنی سے نہایت معمولی توانائی حاصل کر کے اپنا کام انجام دیتا ہے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ روبوٹ مائع کا درجہ حرارت بھی جانچ سکتا ہے اور اپنی معلومات ایک خاص حرکت کے ذریعے دوسرے روبوٹوں تک پہنچا دیتا ہے، بالکل ایسے جیسے شہد کی مکھیاں ایک دوسرے سے اشاروں میں بات کرتی ہیں۔

اس روبوٹ میں کوئی بازو یا پرزے نہیں لگے، بلکہ یہ برقی طاقت کے ذریعے اپنے اردگرد کے ذرات کو حرکت دے کر آگے بڑھتا ہے۔ پانچ سال کی مسلسل محنت کے بعد تیار ہونے والا یہ روبوٹ دوسرے ننھے روبوٹوں کے ساتھ مل کر مچھلیوں کے جھنڈ کی طرح ایک ساتھ حرکت بھی کر سکتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ مستقبل میں اس روبوٹ کی یادداشت بڑھا دی جائے گی، جس سے یہ مزید پیچیدہ کام انجام دے سکے گا۔ امید ہے کہ ایک دن ایسے روبوٹ انسانی جسم میں جا کر خلیات کی صحت کی نگرانی بھی کر سکیں گے اور علاج کے میدان میں نئی راہیں کھولیں گے۔