یورپ کے کلائمٹ سروس کوپرنیکس کی تازہ رپورٹ کے مطابق، سال 2025 عالمی سطح پر تاریخ کے دوسرے سب سے گرم سال کے طور پر ابھرنے والا ہے۔
ابتدائی اعداد و شمار (جنوری تا نومبر) کے مطابق، اس سال کی عالمی اوسط سطحی درجہ حرارت پہلے سے ریکارڈ شدہ 2023 کے برابر ہے اور صرف چند اعشاریہ درجے 2024 کے ریکارڈ سے کم ہے۔
نومبر 2025 تاریخ کے تیسرے سب سے گرم نومبر کے طور پر درج ہوا، جس میں درجہ حرارت پری-انڈسٹریل دور کے مقابلے میں 1.54 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ رہا۔
اسی دوران جنوب مشرقی ایشیا میں شدید طوفان اور سیلاب نے انسانی جانوں کا بڑا نقصان کیا، جس سے 1,100 سے زائد افراد ہلاک ہوئے۔
یورپی ممالک میں نومبر 2025 پانچویں سب سے گرم نومبر رہا، خاص طور پر مشرقی یورپ، روس، بالکان اور ترکی میں درجہ حرارت معمول سے زیادہ رہا۔ شمالی سویڈن، فن لینڈ، آئس لینڈ اور وسطی یورپ کے کچھ حصے معمول سے کم سرد رہے۔
عالمی سطح پر شمالی کینیڈا، آرکٹک اوشن اور مشرقی انٹارکٹیکا میں درجہ حرارت ریکارڈ سے کافی زیادہ رہا، جبکہ شمال مشرقی روس کے کچھ حصوں میں کم درجہ حرارت کے رجحانات دیکھے گئے۔
سمندر کی سطح کے درجہ حرارت نومبر میں چوتھے سب سے زیادہ درج ہوئے، خاص طور پر نارتھ پیسفک اور نارویجن سی میں۔ آرکٹک سمندری برف معمول سے 12 فیصد کم رہی، جو نومبر کے لیے دوسرا سب سے کم ریکارڈ ہے، جبکہ انٹارکٹک سمندری برف 7 فیصد کم رہی۔
ماحولیاتی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگرچہ سال 2025 میں عالمی اوسط درجہ حرارت 1.5 ڈگری سینٹی گریڈ کی حد سے تجاوز نہیں کرے گا، مگر 2023 سے 2025 کے تین سالہ اوسط میں یہ حد پہلی بار پار ہونے کا امکان ہے، جو ماحولیاتی تبدیلی کی شدت کا واضح ثبوت ہے۔
سائنسی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ گرین ہاؤس گیس کے اخراج میں فوری کمی کے بغیر عالمی درجہ حرارت میں مزید اضافہ ناگزیر ہوگا، اور انسانی زندگی و قدرتی ماحول پر خطرات میں اضافہ ہوتا جائے گا۔


















