
وائٹ ہاؤس کی جانب سے ایک بیان جاری کیا گیا ہے جس کے مطابق امریکا کشمیر کی صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہے۔
وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ اگر فریقین چاہیں تو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ معاملے پر اپنا کردار ادا کرنے کو تیار ہیں۔
بیان کے مطابق امریکا چاہتا ہے کہ پاکستان اور بھارت کشمیر کی صورتحال پر تحمل اور صبر کا مظاہرہ کریں۔
امریکی صدر اپنی توجہ تنازعہ کشمیر پر مرکوز کیے ہوئے ہیں۔
امریکی صدر نے پہلی بار مسئلہ کشمیر پر اپنی ثالثی کی پیشکش اس وقت کی تھی جب وزیر اعظم عمران خان نے اپنے دورہ امریکا کے دوران وائٹ ہاؤس میں صدر ٹرمپ سے ملاقات کی تھی۔
دوسری بار انہوں نے پیشکش تب کی جب امریکی صدر نے چند روز بعد وزیر اعظم عمران خان اور بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی سے ٹیلی فونک گفتگو کی۔
جس کے بعد امریکی صدر نے بیان دیا کہ کشمیر ایک بہت پیچیدہ جگہ ہے، وہاں ہندو ہیں اور مسلمان ہیں لیکن میں یہ نہیں کہوں گا کہ وہ ایک ساتھ اچھے طریقے سے رہ رہے ہیں۔
امریکی صدر نے یہ بھی کہا کہ پاکستان اور بھارت کے وزرائے اعظم اس وقت ایک گھمبیر مسئلے سے دوچار ہیں۔
واضح رہے کہ رواں ماہ پانچ اگست کو بھارت کی جانب سے اپنے زیر انتظام کشمیر کی خصوصی حیثیت والی آئینی شق کے خاتمے کے بعد سے انڈیا اور پاکستان کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔
بھارتی حکام نے اس فیصلے کے تناظر میں کشمیر کے باقی دنیا سے مواصلاتی رابطے منقطع کر دیے تھے جو دو ہفتے بعد بھی جزوی طور پر ہی بحال ہوئے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News