ہیومن رائٹس واچ جنوبی ایشیاء کی ڈائریکٹر میناکشی گنگولی نے بھارت کی جانب سے کشمیر میں موجودہ صورتحال پر بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کو ہر صورت کشمیر سے واپس جانا ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ہیومن رائٹس واچ جنوبی ایشیا کی ڈائریکٹر میناکشی گنگولی نے بڑا بیان دیتے ہوئے کہا کہ بھارتی اقدام سے مقبوضہ کشمیر دو علیحدہ علیحدہ حصوں میں تقسیم ہوگیا ہے اور اس فیصلے کو ایک ہفتہ بھی ہوگیا ہے جبکہ آرٹیکل 370 کے خاتمے کے بعد سے کشمیری لاک ڈاؤن میں زندگی بسر کررہے ہیں۔
اپنے پیغام میں انہوں نے مزید کہا کہ فیصلے کے بعد لینڈ لائن سروس اور انٹرنیٹ کی فراہمی معطل رہی ہے جس کے باعث بہت سے فکرمند خاندانوں کی اطلاعات موجود ہوئی ہیں جو اپنے پیاروں سے اب تک رابطہ نہیں کر پا رہیں جبکہ مسلمانوں کو عید کی نماز ادا کرنے کی بھی اجازت نہیں تھی۔
Kashmir remains under lockdown, main mosques closed on Eid. Authorities should release political detainees, lift communications blackout, allow proper access to media and independent observers, and order security officials to respect human rights. https://t.co/k3juWRMbFr @hrw pic.twitter.com/B2YHKiG0M2
Advertisement— meenakshi ganguly (@mg2411) August 12, 2019
انکا کہنا تھا کہ بھارتی انتظامیہ کو پبلک سیفٹی ایکٹ اور مسلح افواج کو خصوصی اختیارات کے قانون جیسے ظالمانہ قوانین جیسے فیصلوں کو واپس لینے چاہیئے جبکہ صحافیوں کی جانب سے بھارت کیخلاف کشمیر اور بھارتیوں کے بڑے عوامی احتجاجی مظاہروں کی اطلاعات فراہم کی گئی جن سے نمٹنے کے لئے بھارتی سیکیورٹی فورسز نے آنسو گیس اور پیکٹ گنز کا استعمال کیا۔
اپنے بیان میں دو ٹوک بات کرتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ بھارتی انتظامیہ فوری زرائع مواصلات پر پابندیوں کو ختم کریں اور بھارت فوری صحافیوں, میڈیا اور غیر جانبدار مبصرین کی رسائی کو بھی یقینی بنائے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News