
سعودی عرب کی جانب سے خانہ جنگی کے شکار ملک یمن میں شہریوں کی امداد کے لئے 5 ارب ڈالر کی امداد دے دی گئی۔
عرب میڈیا کے مطابق خادم حرمین شریفین سعودی فرمانروان شاہ سلمان کی ہدایت پر یمن کے شہریوں کے لئے پانچ ارب ڈالر کی امدادی رقم متعلقہ اداروں کے حوالے کردی ہے جو شہریوں کے معاشی حالات کی بہتری کے لئے استعمال کی جائے گی۔
امریکی شہر نیویارک میں ’’یمن میں انسانیت سوز جواب‘‘ کے عنوان سے منعقدہ کانفرنس کے دوران سعودی وزیر ابرایم بن عبدالعزیز العاصاف نے کہا کہ سعودی فرمانروا اور خادم حرمین شریفین شاہ سلمان کی جانب سے عطیہ کی جانے والی یہ امدادی رقم انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر کی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ خانہ جنگی کے باعث یمن کے معصوم کو شہریوں کو شدید مشکلات و پریشیانیوں کا سامنا ہے۔ عالمی برادری کو یمن میں معصوم شہریوں کو حالت زار کا پر سنجیدہ موقف اٹھانا چاہیے۔ یمن میں انسانیت کا سنگین بحران پیداہوچکا ہے، عالمی برادری کی ذمہ داری ہے کہ اس کی روک تھام کے لئے اپنا کلیدی کردار اداکرے۔
انہوں نے کہا کہ حوثیوں باغیوں نے سیکورٹی کونسل کی تمام قراردادوں کو نظرانداز کر کے یمن میں انتشار پھیلایا۔
واضح رہے کہ خانہ جنگی کا شکارملک یمن شدید مالی بحران کا شکار ہے۔ یمن میں سنہ 2015 سے جنگ جاری ہے۔ یمن میں جاری اس جنگ کی وجہ سے صحت کی سہولیات شدید متاثر ہوئی ہیں۔ اس جنگ زدہ ملک میں تقریباً ایک کروڑ افراد امداد کے طور پر فراہم کی جانے والی خوراک پر انحصار کرتے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News