
مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی جارحیت کاسلسلہ جاری ہے، بھارت کے غیرانسانی ظلم و ستم کے تسلسل کو83 روز گزر گئےلیکن قابض بھارتی افواج اورمودی حکومت پہ چھائی مظلوم کشمیریوں کی ہیبت کا یہ عالم ہے کہ وہ کرفیو میں معمولی سی بھی نرمی دینے کے لیے تیار نہیں ہے۔
کمشیرمیڈیاسروس کے مطابق وادی کشمیرمیں جگہ جگہ بھارتی فوجی تعینات ہیں، کشمیریوں کا کہنا ہے وہ تمام رکاوٹیں توڑ کر آزادی حاصل کر کے ہی رہیں گے۔ آزادی کے متوالوں کی جانب سے سری نگر،بڈگام، گندربل، اسلام آباد، پلوامہ،کلگام، شوپیاں بانڈی پورہ، بارہمولا، کپواڑہ سمیت دیگر علاقوں میں مظاہرے کیے گئے۔
کشمیریوں کےمظاہرے کےدوران قابض فوج نے ان پرآنسو گیس کی شیلنگ کی اورپیلٹ گنزکااستعمال کیاجس سےمتعدد کشمیری زخمی ہوگئے۔اس کے باوجود بھی نوجوان مظاہروں میں بھارت مخالف نعرے لگاتے رہے۔
مقبوضہ وادی میں آزادی کے نعروں کی گونج ہے، کشمیریوں میں بھارتی مظالم کے خلاف ڈٹے رہنے کا عزم ہے، دھڑا دھڑگرفتاریوں کے باوجود کشمیریوں کے حوصلے چٹان کی طرح مضبوط ہیں۔ کشمیری پاکستانی پرچم تھامے آزادی کے حق میں اور ’’گو انڈیا گو‘‘ کے نعرے لگا رہے ہیں۔
مقبوضہ کشمیرمیں انٹرنیٹ ،موبائل سروس، ٹی وی نشریات بدستورمعطل ہیں جبکہ حریت رہنماوں کوبھارتی فورسز نےجیلوں میں قید کررکھاہے۔ محبوبہ مفتی سمیت سابق وزرائے اعلیٰ گھروں میں نظربندہیں۔
مقبوضہ وادی میں مظلوم کشمیریوں کودواؤں ،کھانےپینےکی اشیا کی شدید قلت کاسامناہے۔مقبوضہ وادی کےمظلوم مکین اپنی بنیادی ضروریات سے بھی محروم ہوگئے۔ مقبوضہ وادی میں نظام زندگی بدستور مفلوج ہے۔
واضح رہے کہ بھارت کی جانب سے کشمیریوں کی خصوصی حیثیت کو5 اگست کوحکمران انتہا پسندجماعت بے جے پی نےآرٹیکل 370 راجیہ سبھا میں پیش کرنےسےپہلے ہی یک طرفہ فیصلے کے تحت صدارتی حکم نامہ جاری کرکےختم کردیا۔
بھارت نےکشمیریوں کے خصوصی حقوق سے متعلق آئین کے آرٹیکل 370کو ختم کرکے مقبوضہ جموں وکشمیراور لداخ کودولخت کرکے بھارتی یونین میں شامل کرلیا۔
بھارت کے اس اقدام کی عالمی سطح پرمذمت کی جارہی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News