
بنگلہ دیش کےبانی شیخ مجیب الرحمٰن کےقاتل کیپٹن ریٹائرڈعبدالماجد کوپھانسی دےدی گئی۔
فرانسیسی خبررساں ادارےکی رپورٹ کےمطابق جیل کےایک عہدیدارکاکہناتھاکہ شیخ مجیب الرحمٰن کے قتل کےتقریباً 45 سال بعدان کے قاتل کوپھانسی دی گئی۔
انسپکٹرجنرل آف پرسنزبریگیڈیئرجنرل اےکےایم مصطفیٰ کمال پاشا کا کہنا تھا کہ ہفتےکی آدھی رات کو صرف ایک منٹ گزرنےکےبعددارالحکومت ڈھاکہ کےقریب کیرانی گنج کی سینٹرل جیل میں سابق فوجی کیپٹن عبدالماجدکوتختہ دارپرلٹکایا گیا۔
دوسری جانب بنگلہ دیش کےوزیرداخلہ اسدالزمان خان کاکہناتھا کہ انہیں منگل کوڈھاکہ میں گرفتارکیاگیاتھا۔
ساتھ ہی انہوں نےکہاتھا کہ یہ گرفتاری رواں سال بنگلہ دیش کےلیےایک ‘بڑا تحفہ’ تھا۔
واضح رہےکہ عبدالماجدکی جانب سےبنگلہ دیش کےصدرکےسامنےمعافی کی درخواست کی گئی تھی جسے صدرعبدالحمید نےمسترد کردیاتھاجس کےبعد ان کی پھانسی عمل میں آئی۔
خیال رہےکہ عبدالماجد کی سزائے موت کو سال 2009 میں سپریم کورٹ نےبرقراررکھا تھا۔
اس سے قبل انہیں 1998 میں ٹرائل کورٹ نے 15 اگست 1975 کوشیخ مجیب الرحمٰن اوران کےخاندان کے مختلف افرادکوفوجی حکام کےایک گروپ کی جانب سےقتل کرنےکےالزام میں ان تمام افرادکوسزائےموت سنائی تھی۔
حکام کاکہناہےکہ شیخ مجیب الرحمٰن کےقتل میں ملوث دیگر 5 افراد کوسال 2010 میں پھانسی دی گئی تھی جبکہ ایک شخص زمبابوے میں ہلاک ہوگیاتھا۔
حکام کےمطابق عبدالماجدسمیت 6 دیگرمجرم میں سےکم ازکم ایک کینیڈااوردوسراامریکامیں موجودہے۔
واضح رہےکہ کیپٹن ریٹائرڈعبدالماجدکوکچھ روزقبل ڈھاکہ سےقتل کے45برس بعد گرفتار کیاگیاتھا۔ اس سے قبل عبدالماجد بھارت کےشہر کولکتہ میں 21 برس تک پناہ گزین رہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News