بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں ایک بار پھر درجہ حرارت اور ہوا کی رفتار میں کمی اور آس پاس کے علاقوں میں فصلوں کے فضلے کو جلانے میں اضافے کی وجہ سے زہریلے اسموگ کا کہرچھا گیا ہے۔
وفاقی آلودگی کنٹرول بورڈ کے مطابق اسموگ کے سبب حد نگاہ انتہائی کم ہوگئی ہے جبکہ ایئر کوالٹی انڈیکس (اے کیو آئی)500 کے اسکیل پر 461 ہے۔
آلودگی کی اس سطح کا مطلب ہے کہ نہ صرف بیماریوں میں مبتلا افراد اس سے شدید متاثر ہوں گے بلکہ صحت مند لوگوں کے متاثر ہونے کا بھی بہت زیادہ خطرہ موجود ہے۔
زہریلے پی ایم 2.5 ذرات کا ارتکاز اوسطاً 329 مائیکروگرام فی مکعب میٹر ہوا ہے جبکہ 24 گھنٹے کی مدت میں زہریلے پی ایم 2.5 ذرات 60 مائیکروگرام فی کیوبک میٹر ہوا میں محفوظ تصور کیے جاتے ہیں۔
پی ایم 2.5 اتنے چھوٹے ذرات ہوتے ہیں کہ خون کے دھارے میں داخل ہو کر پھیپھڑوں میں گہرائی تک سفر کرسکتے ہیں جو کہ پھیپھڑوں کے کینسر سمیت سانس کی شدید بیماریوں کا سبب بن سکتا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News