آسٹریلیا اور جاپان کے مابین دفاعی شعبے میں تعاون کا معاہدہ آج طے پا گیا ہے جسے خطے میں چین کے بڑھتے اثر و رسوخ کے تناظر میں ایک بڑی پیش رفت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
جاپان اور آسٹریلیا دفاعی حوالے سے دو اتحادیوں کے طور پر ایک دوسرے کے مزید قریب آ گئے ہیں۔
خطے میں زیادہ اثر و رسوخ اور طاقت سے متعلق چینی خواہشات کے پس منظر میں ہونے والے اِس دو طرفہ معاہدے پر جاپانی وزیراعظم فومیو کیشیدا اور آسٹریلوی وزیراعظم اسکاٹ موریسن نے آج ایک ورچوئل ملاقات کے دوران دستخط کر دیے۔
آسٹریلوی وزیراعظم اسکاٹ موریسن کا کہنا ہے کہ اِس معاہدے سے دونوں ممالک کے مابین عسکری شعبے میں تعاون میں اضافہ اور مشترکہ فوجی مشقیں آسان ہو جائیں گی، اس کے علاوہ آسٹریلیا اور جاپان قدرتی آفات کے خلاف بھی باہمی تعاون کر سکیں گے۔
آسٹریلوی وزیراعظم موریسن نے جاپان کو ایشیائی خطے میں اپنا سب سے قریب ترین اسٹریٹیجک شراکت دار قرار دیا ہے۔
جاپانی وزیراعظم فومیو کیشیدا نے دفاعی معاہدے کو بڑی اہم پیش رفت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ آسٹریلیا سے تعلقات دیگر ممالک سے سلامتی کے معاملات میں تعاون کے حوالے سے مثالی حیثیت کے طور پر دیکھے جائیں گے۔
دونوں ملکوں کے حکومتی سربراہان نے 2007ء کے آسٹریلیا جاپان دفاعی تعاون معاہدے کے مشترکہ اعلامیے کی بھی جلد از جلد تجدید پر اتفاق کیا ہے تاکہ باہمی تعلقات کی سمت واضح کی جا سکے۔
آسٹریلیا چین کے حوالے سے تائیوان پر بڑھتے دباؤ، خطے میں گشت اور تجارتی تنازعات کے تناظر میں اپنی تشویش پر امریکا، برطانیہ، جاپان اور بھارت سے دفاعی تعلقات کو مضبوط بناتا آرہا ہے۔
دوسری جانب چین کی طرف سے اس دفاعی معاہدے پر کڑی تنقید کی جا رہی ہے۔ چینی صدر شی جن پنگ تائیوان پر چین کے دعوے کے حق میں اپنے عزمِ مصمم کا اظہار کرتے آئے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News