Advertisement
Advertisement
Advertisement
Advertisement

کراچی کے بزنس مین نے برطانوی حکومت کے خلاف بڑا کیس جیت لیا

Now Reading:

کراچی کے بزنس مین نے برطانوی حکومت کے خلاف بڑا کیس جیت لیا
کراچی کے بزنس مین نے برطانوی حکومت کے خلاف بڑا کیس جیت لیا

کراچی کے بزنس مین نے برطانوی حکومت کے خلاف بڑا کیس جیت لیا

لندن: کراچی کے بزنس مین جابر موتی والا نے برطانوی حکومت کے خلاف رائل کورٹ آف جسٹس میں بڑا کیس جیت لیا ہے۔

رائل کورٹ آف جسٹس کا فیصلے میں کہنا تھا کہ امریکا حوالگی کیس ختم ہونے کے بعد موتی والا کو ملٹی پل انٹری ویزا منسوخ اور زیرحراست رکھنا غیر قانونی تھا جب کہ فیصلہ سابق ہوم سیکرٹری پریتی پٹیل نے کیا تھا۔

رائل کورٹ آف جسٹس کی جج مسز جسٹس ایلن بوگن نے جابر موتی والا کا ملٹی پل انٹری ویزا بحال کردیا ہے، جج نے جابر موتی والا کو 7 دن قید میں رکھنے کا ہرجانہ اور 5 ہندسوں پر مشتمل قانونی فیس بھی واپس کرنے کا حکم سنایا۔

ایف بی آئی کے سابق ایجنٹ کامران فریدی نے جابر موت والا کے خلاف سازش کا بھانڈا پھوڑا تھا،جابر موتی والا کے وکلا نے ہوم سیکرٹری کے فیصلے کے خلاف جوڈیشل ریویو چیلنج 12 جولائی 2021 کو شروع کیا۔

جابر موتی والا کو کیس ختم ہونے کے بعد 7 سے 12 جولائی تک ونزورتھ جیل میں قید رکھ کر ڈی پورٹ کردیا گیا تھا۔

Advertisement

موتی والا کے وکلا نے موقف اختیار کیا کہ 10 برس کا ملٹی پل انٹری ویزا غیر قانونی طور پر منسوخ کیا گیا۔

ہوم آفس کا ویزا منسوخی سے متعلق کہنا تھا کہ موتی والا نے قواعد کے خلاف چھ ماہ سے زائد عرصہ قیام کیا۔

موتی والا کے پاس 18 اگست 2018 سے 14 اپریل 2021 تک زیر حراست رہنے کے سبب برطانیہ چھوڑنے کا آپشن نہیں تھا جب کہ جابر موتی والا کا پاکستانی پاسپورٹ بھی برطانوی حکام کے تحویل میں تھا۔

مسز جسٹس ایلن بوگن نے سماعت میں تفصیلی زبانی گزارشات سن کر جابر موتی والا کی درخواست پر فیصلہ سنایا ہے۔

واضح رہے کہ امریکا کی ایما پر 2018 میں گرفتاری اور پھر ایف بی آئی کے ایجنٹ کامران فریدی کے انکشافات کے بعد موتی والا عالمی خبروں میں آئے تھے۔

جابر موتی والا کو اسکاٹ لینڈ یارڈ نے ہلٹن ہوٹل ایجویئر روڈ سے امریکا کی درخواست پر گرفتار کیا تھا جب کہ کامران فریدی نے انکشاف کیا تھا کہ انھوں نے جابر موتی والا کو پھنسانے کیلئے جھوٹ بولا تھا۔

Advertisement

اہم گواہ کامران فریدی کے اپنے بیان سے منحرف ہوجانے پر امریکی حکومت نے جابر موتی والا کے خلاف کیس ختم کرنے کا فیصلہ کیا۔

خیال رہے کہ امریکا کی طرف سے کیس ختم ہوجانے کے بعد موتی والا کو رہا کیے جانے کی بجائے سات دن جیل میں رکھا گیا۔

15 اپریل 2021 کو کراچی پہنچنے کے بعد جابر موتی والا نے ہوم آفس کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز کردیا تھا، 39 ایسسکس چیمبرز کے مسٹر زین ملک نے کیس میں جابر موتی والا کی نمائندگی کی۔

جابر موتی والا نے 32 ماہ لندن کی ونزورتھ جیل میں گزارے تھے جب کہ موتی والا کے خلاف جھوٹی گواہی دینے سے انکار کرنے والا ایف بی آئی کا سابق ایجنٹ کامران فریدی سات برس کی سزا بھگت رہا ہے۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
ورلڈ اکنامک فورم، وزیر اعظم کی امیر کویت سے ملاقات
بہن کو سونے کی انگوٹھی دینے پر بیوی نے شوہر کو قتل کروا دیا
ہم جنس پرستی جرم قرار؛ 15 سال تک جیل کی سزا کا قانون منظور
لندن، اسرائیلی جارحیت کیخلاف شہری پھر سے سڑکوں پر آگئے
بھارتی مظالم پر ایمنسٹی انٹرنیشنل کی رپورٹ میں چونکا دینے والے انکشافات
امریکہ میں ایک اور سیاہ فام پولیس کے ہاتھوں قتل
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر