عارضی جنگ بندی کے اختتام پر اسرائیل نے غزہ اور لبنان پر حملہ کردیا۔
بین الاقوامی خبررساں ادارے کے مطابق اسرائیل نے حماس سے عارضی جنگ بندی کے خاتمے پر غزہ پر دوبارہ وحشیانہ حملے شروع کردیے جس کے نتیجے میں سیکڑوں بچوں سمیت 109 فلسطینی شہید ہوگئے۔
فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہےکہ جنگ بندی میں توسیع ختم ہوتے ہی اسرائیلی فضائیہ کے طیاروں نے غزہ کا رخ کیا اور وحشیانہ بمباری کی جس میں متعدد شہادتیں ہوئی ہیں۔
غزہ میں جنگ بندی کے بعد اسرائیل نے 200 سے زائد مقامات کو نشانہ بنایا ۔ اسرائیلی بمباری سے حماس کی قید میں 6 یرغمالیوں کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی ہے۔
اسرائیلی حملوں پر رد عمل دیتے ہوئے حماس نے اسرائیل پر درجنوں جوابی راکٹ فائر کیے۔
دوسری جانب اسرائیلی افواج نے لبنانی سرحد کو بھی نشانہ بنایا جس میں 3 لبنانی شہری شہید ہوگئے۔
اسرائیلی حملوں کے خلاف جوابی کارروائی کرتے ہوئے حزب اللہ نے بھی ایک گھنٹے میں اسرائیل پر 5 حملے کردیے۔
اقوام متحدہ کے ادارے یونیسیف کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر کیتھرین رسل نے غزہ کو بچوں کے لیے دنیا کا خطرناک ترین مقام قرار دیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ اسرائیل اور فلسطین کے بچے امن اور بہتر مستقبل کے حقدار ہیں، ہم تمام فریقین سے بچوں کو محفوظ کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ غزہ میں اسرائیلی بربریت سے 7 اکتوبر سے اب تک شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 16 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے جس میں 6 ہزار سے زائد بچے اور 2 ہزار سے زائد خواتین شامل ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News