
پاکستان کے ہاتھوں بدترین شکست کے بعد بوکھلاہٹ کا شکار بھارت جھوٹے دعوے اور الزامات سے اپنی خفت مٹانے کی کوشش کر رہا ہے۔ بھارت کی جانب سے یہ جھوٹا دعویٰ کیا جارہا تھا کہ پاکستان نے سکھوں کے مذہبی مقام گولڈن ٹیمپل پر میزائل سے حملہ کیا تاہم بی بی سی کی رپورٹ نے اس دعوے کو جھوٹا قرار دے دیا۔
بی بی سی کے مطابق سکھ رہنماؤں کے گولڈن ٹیمپل کو کسی بھی پاکستانی حملے کا خطرہ نہیں تھا، اس حوالے سے انڈین فوج کا کو شرمندگی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، جبکہ گولڈن ٹیمپل پر طیارہ شکن سسٹم نصب بھی نہیں کیا گیا تھا۔
اس رپورٹ نے گولڈن ٹیمپل پر پاکستانی میزائل حملے کا بھارتی دعویٰ جھوٹا قرار دے دیا، جبکہ اس حوالے سکھ مذہبی رہنماؤں نے بھی تردید کر دی ہے۔
نہ میزائل حملہ، نہ طیارہ شکن توپ، اس طرح بھارتی فوج کا پروپیگنڈا بُری طرح بے نقاب ہوگیا۔
سکھ برادری نے بھارت پر بڑا سوال اٹھادیا اور کہا کہ گولڈن ٹیمپل کو سیاسی جھوٹ کا ہتھیار کیوں بنایا گیا؟ پاکستان پر یہ الزام حقیقت سے عاری ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان نے دربار صاحب امرتسر پر حملے کا بھارتی الزام مسترد کر دیا
بھارتی فوج کا یہ بیانیہ سکھ رہنماؤں نے رد کرتے ہوئے کہا کہ نہ تو گولڈن ٹیمپل کو پاکستان سے کوئی خطرہ تھا اور نہ ہی ہم نے بھارتی فوج کو وہاں طیارہ شکن سسٹم لگانے کی اجازت دی۔
دوسری جانب پاکستانی دفتر خارجہ نے اس الزام کی دو ٹوک تردید کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ سکھ مقدس مقامات کی حفاظت کی ہے، پاکستان نے نہیں، بھارت نے مذہبی مقامات کو نشانہ بنایا ہے۔
سکھ قیادت نے احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ گولڈن ٹیمپل کی مقدس حیثیت کو جھوٹے فوجی دعوؤں سے داغدار نہ کریں۔
اس طرح بھارت کے میجر جنرل کارتک سی سشادری اور لیفٹیننٹ جنرل سومر ایوان کا جھوٹ بے نقاب ہو گیا۔ دونوں نے سکھوں کے مقدس مقامات پر پاکستانی میزائل حملے کا دعویٰ کیا تھا۔
گرودوارہ پربندھک کمیٹی کے حکام نے بھی اس دعوے کو حیران کن قرار دے کر یکسر مسترد کر دیا اور اس حوالے سے بھارتی فوج کو وضاحت کرنے کو کہا، تاہم بھارتی فوج نے ندامت سے اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ گولڈن ٹیمپل پر نہ کوئی توپ نصب ہوئی، نہ میزائل گرا۔
اس طرح بھارتی جھوٹ کی عمارت زمین بوس ہوگئی، پاکستان کے دروازے سکھوں کے لیے ہمشہ کھلے ہیں، پاکستان نے جنگ میں بھی کرتار پورہ راہداری بند نہیں کی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News