
بھارت کی جانب سے آبی جارحیت جاری ہے، مودی سرکار نے پاکستان کے لیے دریائے چناب کا پانی روک دیا ہے۔
انڈس ریور سسٹم اتھارٹی (ارسا) کے ڈیٹا نے دریائے چناب کے بہاؤ میں کمی کی تصدیق کر دی ہے اور بتایا گیا ہے کہ بھارتی اقدام کے باعث دریائے چناب میں پانی کے بہاؤ میں مسلسل کمی آرہی ہے۔
پورٹ کے مطابق دریائے چناب میں مرالہ کے مقام پر پانی کی آمد 11 ہزار کیوسک رہ گئی جبکہ گزشتہ روز مرالہ کے مقام پردریائے چناب پر پانی کی آمد 35 ہزار کیوسک تھی۔
پورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دریائے جہلم میں منگلا کے مقام پرپانی کی آمد 44 ہزارکیوسک ہے جبکہ گزشتہ روز بھی دریائے جہلم میں پانی کا بہاؤ 44 ہزار کیوسک ہی تھا۔
اس کے علاوہ دریائے سندھ میں تربیلا کے مقام پر پانی کی آمد 92 ہزار، دریائے کابل میں نوشہرہ کے مقام پر پانی کی آمد 37 ہزار کیوسک ہے جبکہ ڈیموں میں پانی کا ذخیرہ 27 لاکھ ایکڑ فٹ ہے۔
بھارت کی جانب سے دریائے چناب پر موجود ڈیمز سے پانی بند کرنے کی ویڈیوز بھی وائرل کی گئی ہیں۔
ہندوستان ٹائمز کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں دریائے چناب پر بگلیہار ڈیم میں ڈی سلٹنگ کے بعد ڈیم سے دریائے چناب کا 90 فیصد بہاؤ روک دیا جائے گا۔
بھارتی نیشنل ہائیڈرو الیکٹرک پاور کارپوریشن کے حوالے سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ ڈی سلٹنگ کے بعد ہفتے کے روز سے ڈیم کو بھرا جا رہا ہے۔
ہندوستان ٹائمز کا کہنا ہے کہ بگلیہار ڈیم کے بعد دریائے جہلم پر کشن گنگا ڈیم سے بھی پانی روک دیا جائے گا جبکہ پاکستان بگلیہار اور کشن گنگا ہائیڈرو پاور پراجیکٹس کے ڈیزائن پر اعتراضات کر چکا ہے۔
واضح رہے کہ بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدہ یک طرفہ طور پر ختم کرنے کے اعلان کے بعد دریائے جہلم اور دریائے راوی میں بھی پانی کی آمد کے امکانات مزید کم ہو گئے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News