Tue, 21-Oct-2025

تازہ ترین خبریں:

کینیڈا، میڈیکل ایسوسی ایشن جرنل میں حجاب کے خلاف مضمون پر شدید ردعمل

دنیا بھر میں اسلاموفوبیا کا بڑھتا رجحان کسی طور تھمنے کا نام نہیں لے رہا۔ بڑے بڑے ترقی یافتہ ممالک کے تعلیم یافتہ اور پروفیشنلز بھی نفرت کی اِس لہر سے محفوظ نہیں رہے۔

کینیڈا میں کینیڈین میڈیکل ایسوسی ایشن کے جرنل (سی ایم اے جے) میں مسلمان خواتین کے حجاب کو کڑی تنقید کا نشانہ بنا دیا گیا۔

شدید ردعمل سامنے آنے پر مضمون کے آن لائن ورژن کو کینیڈین میڈیکل ایسوسی ایشن جرنل کی ویب سائٹ سے ہٹا کر ایک بیان جاری کیا گیا ہے جس میں تسلیم کیا گیا کہ مضمون کا ادارتی عمل غلط اور متعصب تھا۔ جرنل انتظامیہ نے قارئین اور ملک میں بسنے والے مسلمانوں سے معافی طلب کی ہے۔

کینیڈین میڈیکل ایسوسی ایشن جرنل کے گزشتہ شمارے میں پیڈیا ٹرک سرجن ڈاکٹر شیرف ایمل نے اپنی تحریر میں جرنل کے سرورق پہ شائع ایک بچی کی حجاب میں تصویر پر تنقید کرتے ہوئے اُسے گمراہ کُن قرار دیا تھا اور کہا تھا کہ ہیڈ اسکارف (حجاب) بچوں کے ساتھ زبردستیوں اور بد سلوکیوں کا ذریعہ ہے۔

نیشنل کونسل آف کینیڈین مسلمز، کینیڈین مسلم ایڈوائزری کونسل اور کینیڈین مسلم میڈیکل ایسوسی ایشن سمیت کچھ غیر سرکاری تنظیموں نے بھی اس مضمون کو اسلامو فوبک ہونے پر تنقید کا نشانہ بنایا اور کینیڈین میڈیکل ایسوسی ایشن جرنل پر زور دیا کہ وہ اس  تکلیف دہ مواد کو فوری طور پر ہٹائے۔

کینیڈین میڈیکل ایسوسی ایشن جرنل کی چیف ایڈیٹر ڈاکٹر کرسٹن پیٹرک نے کہا کہ مضمون کی اشاعت کے بعد انہیں بہت سے اداروں اور افراد کی جانب سے ردعمل کا سامنا کرنا پڑا جس پر اُنہوں نے مضمون کو واپس لینے کا اعلان کرتے ہوئے معافی بھی مانگی۔

ڈاکٹر کرسٹن کا کہنا تھا کہ کینڈین مسلمان طبقے کی اکیڈمی میں عدم نمائندگی ایک کمی تھی جس کا حل تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔ وہ اِس مضمون سے اپنے ہم منصبوں اور طلبا و طالبات سمیت متعدد افراد کے جذبات مجروح ہونے پر دلی طور پر معذرت خواہ ہیں اور اِس غلطی کی تمام تر ذمہ داری قبول کرتی ہیں۔

متعلقہ خبریں